محکمہ ایکسائز

محکمہ ایکسائز کے اپنے ہی افسر ریونیو کے دشمن۔نادہندہ گاڑیاں چھوڑنے لگے۔

شہبازاکمل جندران۔۔

محکمہ ایکسائز کا بڑا سکینڈل سامنے آ گیا۔ریجن سی لاہور کے اپنے ہی افسر ریونیو کے خلاف کارروائیاں کرنے لگے۔

ریجن سی لاہور جو ریکوری میں 97 کروڑ روپے سے زائد کمی کا شکار ہے کے ایم آر اے رانا خوشنود نے پی ایس ایل میچ کے دوران قذافی سٹیڈیم سے پکڑی جانے ولی لینڈ کروزر خود ہی چھڑوادی۔
نادہندہ اور ان رجسٹرڈ گاڑیاں
زرائع کے مطابق 24 فروری کو ایکسائز انسپکٹر منیب نے جعلسازی اور نادہندگی پر پی ایس ایل میچ کے دوران قذافی سٹیڈیم لہور سے لینڈ کروزر گاڑی پکڑی۔اور اسے تھانہ گلبرگ کی چوکی ایف سی کے کے حوالے کردیا۔گاڑی پر اسلام آباد نمبر کی جعلی پلیٹ لگی تھی اور ملک کے کسی بھی شہر میں یہ گاڑی رجسٹرڈ بھی نہ تھی۔
نادہندہ اور ان رجسٹرڈ گاڑیاں
تاہم صورتحال اس وقت پیچیدہ ہوگئی جب ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ کے ڈائیریکٹوریٹ جنرل اور ریجن سی کے افسر رانا خوشنود مذکورہ انسپکٹر کو ریکوری کے بغیر ہی گاڑی چھوڑنے کے لئے دباو ڈالنے لگے اور اسے معطلی اور راجن پور ٹرانسفر جیسی دھمکیاں دینے لگے۔
محکمہ ایکسائز
البتہ انسپکٹر منیب نے قانون کے تابع رہتے ہوئے ریکوری کے بغیر گاڑی چھوڑنے سے انکار کردیا۔ایکسائز انسپکٹر منیب کے انکار پر ایم آر اے رانا خوشنود نے دوسرے انسپکٹر محمد نوید کے ذریعے گاڑی چھڑوادی۔اور اسی روز انسپکٹر محمد منیب کو ایک پرانے معاملے میں معطل کر دیا گیا۔
محکمہ ایکسائز
انسپکٹر محمد نوید نے جب گاڑی چھوڑی تو مذکورہ گاڑی نہ تو رجسٹرڈ ہوئی نہ ہی اس کے مالک سے ریکوری ہوسکی اور گاڑی پر اسلام آباد نمبر کی جعلی پلیٹ بھی بدستور آویزاں رہی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ گاڑی کو رجسٹریشن اور ریونیو کی ادائیگی کے بغیر چھڑوانے کے لئے ڈائیریکٹر جنرل ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب محمد علی کی طرف سے اہلکاروں کو مجبور کیا گیا یہی وجہ تھی کہ ریجن سی لاہور کے ڈائریکٹر محمد آصف نے اپنے ماتحت افسر منیب احمد کا اصولی اور قانونی طورپر ساتھ دینے کی بجائے خاموشی اختیار کی اور گاڑی چھڑوائے جانے کے عمل کی حمایت کی۔

موٹر برانچ لاہور اہکار اس سارے عمل کو انتہائی تشویش اور افسوس سے دیکھتے ہیں اور ان کہنا ہے کہ جب طاقتور اور سفارشی لوگوں کی گاڑیاں ریکوری کے بغیر چھوڑنی ہی ہیں اور متعلقہ اہلکاروں کو شاباشی دینے کی بجائے انہیں معطلی جیسی سزائیں دی جائینگی تو وہ دلجمعی سے روڈ چیکنگ کیسے کر سکیں گے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ انسپکٹر منیب احمد کو فی الفور بحال کرتے ہوئے انسپکٹر محمد نوید اور ایم آر اے رانا خوشنود کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے۔