محکمہ ایکسائز

محکمہ ایکسائز کی ملکیت، گاڑیوں کا ریکارڈ، PITB کے لئے ناجائز آمدن کا ذریعہ بن گیا۔

تنویر سرور۔۔

ایکسائز ڈیپارٹمنٹ، صوبے میں ہر رجسٹرڈ اور ٹرانسفر ہونے والی چھوٹی بڑی گاڑی کے کمپیوٹرائزڈ ریکارڈ کا مالک ہے۔

تاہم ان دنوں یہ کمپیوٹرائزڈ ریکارڈ ایک دوسرے سرکاری ادارے پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے اہلکاروں کے لئے ناجائز آمدن کا ذریعہ بن چکا ہے۔
محکمہ ایکسائز
بتایا گیا ہے کہ لاہور سمیت صوبے بھر میں گاڑیوں کی نیو رجسٹریشن اور ٹرانسفر کے وقت بہت سے کمپیوٹرائزڈ تکنیکی مسائل پیدا ہوتے ہیں۔

جنہیں دور کرنے کے لئے ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کے ڈیٹا بیس ایڈمنسٹریٹر MANTIS جنریٹ کرتے ہیں تاکہ PITB کے ماہرین ان مسائل کو حل کرسکیں۔

تاہم پی آئی ٹی بی کے بعض اہلکار صرف انہی مینٹس کو حل کرتے ہیں جس میں ان کی ” دلچسپی” ہوتی ہے دیگر پر توجہ نہیں دی جاتی۔

ذرائع کے مطابق اس وقت 10 ہزار سے زائد مینٹس التوا کا شکار ہیں
محکمہ ایکسائز
سال 2022 میں بھی محکمہ ایکسائز کی طرف سے PITB کے لئے مجموعی طورپر کئی ہزار MANTIS جنریٹ کئے گئے جن میں سے محض چند سو ہی حل کئے گئے ہیں بقیہ یونہی حل طلب ہیں۔
اسی طرح ریجن سی لاہور کے کئی سو مین ٹس بھی تاحال حل طلب ہیں۔

جبکہ پینڈنگ مینٹس کی وجہ سے عوام کی شکایات بھی بدستور قائم ہیں اور وہ پریشانی و کوفت کا شکار ہیں۔

اس سلسلے میں گفتگو کرتے ہوئے ڈائیریکٹر ریجن سی لاہور رانا انتخاب حسین کا کہنا ہے کہ مینٹس کے حوالے سے شکایات موجود ہی اور عوامی سہولت کو مقدم رکھتے ہوئے ہر وہ قدم اٹھایا جائیگا جو لازمی ہوگا۔اور اس کے لئے کسی سے رو رعایت نہیں رکھی جائیگی۔