محکمہ ایکسائز لاہور

محکمہ ایکسائز لاہور کے اپنے ہی افسر ریونیو ریکوری کے مخالف نکلے۔

رپورٹنگ آن لائن۔۔

ڈائریکٹر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ریجن سی لاہور محمد آصف کو ناکام بنانے میں ان کے ماتحت افسروں کا کردار بھی سامنے آ گیا ہے۔

علم میں آیا ہے کہ لاہور میں ایم آر اے خود ٹوکن ٹیکس کی نادہندہ اور ان رجسٹرڈ گاڑیاں چھوڑنے لگے ہیں۔
جس سے ریونیو ٹارگٹ کا حصول پہلے سے بھی مشکل ہوگیا ہے۔
نادہندہ اور ان رجسٹرڈ گاڑیاں
دوران روڈ چیکنگ کئی کئی برسوں سے لاکھوں روپے کا ٹوکن ٹیکس ادا نہ کرنے یا رجسٹریشن کے بغیر چلنے والی گاڑیوں کو آن ڈیوٹی ایم آر اے خود چھوڑنے لگے ہیں۔

حالانکہ ان رجسٹرڈ گاڑیوں کی بڑی تعداد ایسی گاڑیوں پر مشتمل ہوتی ہے جن پر دوسری گاڑیوں کی نمبر پلیٹس آویزاں ہوتی ہیں جو کے قانون کی خلاف ورزی ہے۔

نادہندہ اور ان رجسٹرڈ گاڑیاں
لاہور میں 9-PSL میں لاہور اور کراچی کے مابین میچ کے دوران 24 فروری کو قذافی سٹیڈیم کی پارکنگ سے اسلام آباد کی بوگس نمبر پلیٹ کی حامل ان رجسٹرڈ پکڑی جانے والی لینڈ کروزرکو رجسٹریشن کے بغیر چھوڑنے کے لئے ریجن سی لاہور کے فوکل پرسن ایم آر اے رانا خوشنود نے متعلقہ انسپکٹر پر دباو ڈالنا اور اسے سنگین نتائج کی دھمکیاں دینا شروع کر دیا ہے۔

اس سلسلے میں گفتگو کرتے ہوئے متعلقہ انسپکٹر ملک منیب دوست کا کہنا تھا کہ گاڑی ان رجسٹرڈ ہے اور دوران ڈیوٹی اس نے قذافی سٹیڈیم کی پارکنگ سے پکڑی یے جس کی رجسٹریشن سے محکمے کو کم و بیش 27 لاکھ روہے کا ریونیو حاصل ہوگا اور ایم آر اے رانا خوشنود اس گاڑی کو چھڑوانے کے لئے اس پر دباو ڈال رہے ہیں اور ڈی جی کا نام استعمال کرتے ہوئے راجن پور ٹرانسفر جیسے نتائج کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔
ملک منیب دوست کا مزید کہنا تھا کہ پی ایس ایل کے دوران ہم ریونیو اکٹھا کرنے کے لئے ڈیوٹی دے رہے ہیں اور ہمارے افسر خود ہی ریونیو وصولی کے مخالف بنے بیٹھے ہیں اور جب تک ان کے ڈائیریکٹر محمد آصف نہیں کہتے وہ اس گاڑی کو رجسٹریشن کے بغیر نہیں چھوڑیں گے۔

ملک منیب دوست کے مطابق مذکورہ لینڈ کروزر پر اسلام آباد نمبر کی جعلی پلیٹ آویزاں تھی جو جعلسازی اور قابل دست اندازی پولیس جرم ہے۔

ادھر ایم آر اے رانا خوشنود کہتے ہیں کہ گاڑی پہلے سے اسلام آباد میں رجسٹرڈ ہے اور رجسٹرڈ نہ ہوئی تو گاڑی کو نہیں چھوڑا جائیگا۔

جبکہ ڈائریکٹر موٹرز لاہور محمد آصف نے معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایسا بڑا ایشو نہیں ہے۔گاڑیاں پکڑی بھی جاتی ہیں اور چھوڑی بھی جاتی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ گاڑی کسی اہم شخصیت کی ہے جسے رجسٹریشن کے بغیر ہی چھڑوانے کے لئے ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کے ڈی جی کا بھی نام لیاجارہا ہے۔

مذکورہ گاڑی رجسٹریشن کے بغیر چھوڑی جاتی ہے یا نہیں اس کے لئے آپ شام تک فیصلہ سامنے آ جائیگا