محکمہ ایکسائز

محکمہ ایکسائز فیصل آباد میں کانسٹیبلز کی جعلی بھرتیاں، میرٹ کی دھجیاں اُڑا دی گئیں، رشوت لے کر نااہل امیدوار بھرتی کیے جانے کا انکشاف سامنے آگیا۔

رپورٹنگ آن لائن۔۔

محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن فیصل آباد میں کنسٹیبلز کی بھرتی کے عمل میں سنگین بے ضابطگیوں اور مبینہ رشوت ستانی کا انکشاف ہوا ہے۔ ڈائریکٹر ایکسائز فیصل آباد تنویر عباس گوندل پر الزام ہے کہ انہوں نے چار نااہل امیدواروں کو غیر قانونی طور پر میرٹ لسٹ میں شامل کیا، جنہیں پہلے فزیکل ٹیسٹ میں فیل قرار دیا گیا تھا۔

ذرائع کے مطابق تنویر عباس گوندل پر چار امیدواروں کے والدین سے مبینہ طور پر بھاری رشوت لینے کا الزام ہے جن میں عثمان علی ولد عبدالمجید، محمد احسان ولد عبدالحمید، غلام حیدر ولد محمد اقبال، اور محمد احمد ولد محمد حبیب شامل ہیں۔ ان امیدواروں کو میرٹ لسٹ میں شامل کیے جانے کے بعد دوبارہ فزیکل ٹیسٹ کے بغیر ہی اہل قرار دے دیا گیا۔
محکمہ ایکسائز
مزید یہ کہ فیل شدہ امیدواروں کے جعلی دستخط اور ریکارڈ کی دوبارہ جانچ سے یہ انکشاف بھی ہوا کہ کئی کاغذات میں رد و بدل کیا گیا۔ معاملہ اس وقت منظر عام پر آیا جب اصل میرٹ پر آنے والے امیدواروں نے ناانصافی کے خلاف احتجاج کیا اور اعلیٰ حکام کو درخواستیں دیں۔

ادھر ذرائع کے مطابق SP ایڈمن آفس کے نگران عملے نے بھی بھرتی کے عمل میں بے ضابطگیوں کی تصدیق کی ہے جبکہ ایکسائز کے اعلیٰ افسران کی جانب سے کیس کی تحقیقات کی اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں۔

جبکہ اینٹی کرپشن فیصل آباد نے بھی معاملے کی انکوائری شروع کر دی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ معاملے کو چھپانے اور شواہد مٹانے کی کوشش کی جا رہی ہے جبکہ بعض افسران کی جانب سے دباؤ بھی ڈالا جا رہا ہے۔

باوثوق ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ متعلقہ افسران کو جلد برطرف کر کے مقدمات درج کرنے اور ملوث افراد کو گرفتار کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

سول سوسائٹی، امیدواروں اور ان کے والدین نے وزیراعلیٰ پنجاب اور ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن سے فوری نوٹس لینے اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے تاکہ مستقبل میں محکمہ ایکسائز کو بدنامی سے بچایا جا سکے۔