سعیدغنی

محسوس ہوتا ہے نیب نے حلیم عادل کو کلین چٹ دینے کیلئے یہ معاملہ اٹھایا ہے،سعیدغنی

کراچی(رپورٹنگ آن لائن)پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہاہے کہ انہیں قومی احتساب بیورو(نیب)پراعتماد نہیں کہ وہ پی ٹی آئی کے کسی رہنما کیخلاف کارروائی کریں گے۔

محسوس ہوتا ہے کہ نیب نے حلیم عادل شیخ کو کلین چٹ دینے کے لیے یہ معاملہ اٹھایا ہے، ایسی کوئی مثال ہمارے سامنے نہیں کہ جس میں نیب نے ٹھوس شواہد ہونے کے باوجود پی ٹی آئی کے کسی رہنما کے خلاف کارروائی کی ہو،میں گزشتہ کئی روز سے کہہ رہا ہوں کہ پی ٹی آئی کا عزیر بلوچ سے رابطہ تھا اور پی ٹی آئی کے دھرنوں میں امن کمیٹی کے لوگ شریک ہوتے رہے اور ان کی دعوتیں اور ملاقاتیں ہوتی رہیں، اب حبیب جان بلوچ نے بھی ان تمام باتوں کی تصدیق کردی ہے کہ کراچی میں پی ٹی آئی کے جلسے امن کمیٹی کی وجہ سے کامیاب ہوئے۔

اتوارکوصوبائی وزیر بلدیات ناصر شاہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیرتعلیم سعید غنی نے کہاکہ شوگر کمیشن کی رپورٹ آگئی، وزیراعظم، وزیراعلی پنجاب، اسد عمر، مشیر خزانہ، مشیر تجارت، جہانگیر ترین اور خسرو بختیار پر انگلیاں اٹھیں لیکن کسی ایک شخص کو نیب نے طلب نہیں کیا۔

بظاہر محسوس نہیں ہوتا کہ نیب پی ٹی آئی کے کسی رہنما کے خلاف کارروائی کرے لیکن دیکھتے ہیں کہ شاید اپنی ساکھ کو کچھ بحال کرنے نیب کوئی اقدام اٹھالے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ملکی معیشت کا برا حال ہے اور عوام کے حقیقی مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے اس حکومت نے نیا طریقہ اختیار کیا ہے کہ نان ایشوز کو سامنے لا کر اس پر شور مچاتے ہیں اور میڈیا کی توجہ اس جانب مبذول کردیتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ علی زیدی بے وقوف نہیں بے وقوفوں کے سردار ہیں جنہوں نے دو روز قبل دعویٰ کیا کہ وہ ایک تہلکہ خیز ویڈیو منظر عام پر لانے والے ہیں اور پھر وہ حبیب جان کی ویڈیو ریلیز کی۔سعید غنی نے کہا کہ میں گزشتہ کئی روز سے کہہ رہا ہوں کہ پی ٹی آئی کا عزیر بلوچ سے رابطہ تھا اور پی ٹی آئی کے دھرنوں میں امن کمیٹی کے لوگ شریک ہوتے رہے اور ان کی دعوتیں اور ملاقاتیں ہوتی رہیں۔

انہوں نے کہاکہ اب حبیب جان بلوچ نے بھی ان تمام باتوں کی تصدیق کردی ہے کہ کراچی میں پی ٹی آئی کے جلسے امن کمیٹی کی وجہ سے کامیاب ہوئے جبکہ پی ٹی آئی کے دھرنے میں بھی امن کمیٹی کے لوگوں نے شرکت کی اور تقریریں کیں۔

صوبائی وزیر تعلیم کے مطابق حبیب جان بلوچ نے کہا کہ علی زیدی امن کمیٹی کے افراد سے رابطے میں تھے اور درخواست کرتے رہے کہ پی ٹی آئی کے جلسے کامیاب کروائیں، ان کے دھرنوں میں شرکت کریں، اس سے یہ بات ثابت ہوگئی کہ جو میں کہ رہا ہوں وہ درست اور جو علی زیدی کہہ رہے ہیں جو جھوٹ ہے۔

سعیدغنی نے کہا کہ میں اب بھی کہتا ہوں کہ علی زیدی میری باتوں کو جھٹلائیں۔انہوں نے کہاکہ ایک انٹرویو میں حبیب جان نے یہ ساری باتیں تسلیم کرنے کے علاوہ ایک نیا انکشاف یہ کیا ہے کہ لندن میں پی ٹی آئی کی رابعہ نام کی خاتون رہنما کے فون پر سال2011 میں عمران خان اور ذوالفقار مرزا کی بات ہوئی جس میں یہ طے ہوا کہ امن کمیٹی پی ٹی آئی کی حمایت کرے گی۔

سعید غنی نے کہاکہ حبیب جان نے اس بات کو بھی تسلیم کیا کہ اس نے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی تھی اور علی زیدی نے 2014 میں ایک ٹوئٹ کے ذریعے بھی اس کی تائید کی تھی اور جب کسی نے اعتراض اٹھایا کہ یہ لوگ قاتل ہیں تو علی زیدی نے جواب دیا کہ ان کے خلاف تمام مقدمات سیاسی طور پر بنائے گئے ہیں۔

صوبائی وزیر تعلیم نے کہاکہ اگر یہ لوگ دہشت گردی کے خلاف مہم چلا رہے ہیں تو پھر بلدیہ ٹائون سانحے کی جے آئی ٹی کا ذکر کیوں نہیں کرتے جس میں واضح طور پر بتایا کہ کس سیاسی جماعت نے یہ سب کیا جو آپ کے اتحادی ہیں۔سعید غنی نے کہا کہ ذوالفقار مرزا نے 2015 میں اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ انہوں نے جو کچھ کیا وہ خود کیا تو علی زیدی اسے تسلیم نہیں کررہے حالانکہ وہ خود مان رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ کے الیکٹرک کے ذریعے کراچی کے شہریوں ساتھ ظلم جاری تھا اور اس گرمی میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کراچی کے لوگوں پر مسلط کی گئی جبکہ اسد عمر کہتے ہیں کہ گیس اور فرنس آئل کا مسئلہ حل کردیا گیا ہے اور آج سے کوئی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی۔

کراچی میں لوڈ شیڈنگ کی ذمہ داری وفاق پر عائد کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ کراچی کے شہریوں پر لوڈ شیڈنگ کا عذاب اس نالائق اور نااہل حکومت کی بدانتظامی کی وجہ سے آیا ہے۔

سعید غنی نے کہا کہ پی ٹی آئی والے ہر ایشو پر سوائے جھوٹ بولنے کے کچھ نہیں کرتے انہوں نے اپنی دو سالہ حکومت میں صرف ایک صحیح کام کیا ہے اور وہ اپوزیشن کے اراکین کے خلاف کیسز بنانا اور انہیں نیب کے ذریعے گرفتار کرنا ہے.