وزیراعلی خیبر پختونخوا 53

مجھے پاکستان میں گھومنے کے لیے کوئی جواز نہیں چاہیے’ سہیل آفریدی

لاہور (رپورٹنگ آن لائن) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ میرا پاکستان ہے، میرا جہاں دل چاہے گا میں جائوں گا، مجھے پاکستان میں گھومنے کے لیے کوئی جواز نہیں چاہیے، یہ لوگ ایک طرف مذاکرات کی بات کرتے ہیں اور دوسری طرف ان کا رویہ دیکھ لیں ، یہ جو سلوک کیا کا جا رہا ہے یہ ذہنی پستی کی علامت ہے، یہ دونوں صوبوں کی عوام میں نفرتیں پھیلانے کا رویہ ہے، ،خیبر پختونخوا میں کوئی بھی شخص وزیر اعلی سے سوال کر سکتا ہے، یہاں ان کا رویہ ہمیں سمجھ نہیں آ رہا ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں پارٹی رہنمائوں کی رہائشگاہوں پر جا کر انکے اہل خانہ سے ملاقاتوں کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی پی ٹی آئی کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی کے گھر پہنچے جہاں شاہ محمود قریشی کے بیٹے زین قریشی نے اجرک پہنا کر وزیر اعلیٰ کے پی کو خوش آمدید کہا۔اس موقع پر شاہ محمود قریشی کی بیٹی مہربانو قریشی بھی زین قریشی کے ہمراہ موجود تھیں۔وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفرہدی نے شاہ محمود قریشی کے گھر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میرا پاکستان ہے، میرا جہاں دل چاہے گا میں جاوں گا، مجھے پاکستان میں گھومنے کے لیے کوئی جواز نہیں چاہیے۔

انہوںنے کہاکہ میں لاہور آیا ہوں کہ تمام تنظیمی دوستوں سے ملوں، ہماری حکومت نے جیل میں قید قیادت سے ملنے کیلئے باقاعدہ لیٹر لکھا تھا لیکن انہوں نے ہمیں جواب نہیں دیا ،جو ہمارے اسیران ہیں، میں ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ان کے گھروں میں جا رہا ہوں۔سہیل آفریدی نے کہا کہ نہ مجھے اپنی پارٹی کے بانی عمران خان سے ملنے دے رہے ہیں نہ قیادت سے ملنے دے رہے ہیں۔وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ یہ جو سلوک کیا کا جا رہا ہے یہ ذہنی پستی کی علامت ہے، حکومت کے ساتھ ڈائیلاگ کی ذمہ داری تحریک تحفظ آئین کی ذمہ داری ہے، میری یہ ذمہ داری ہے کہ میں اسٹریٹ موومنٹ چلائوں وہ میں بھرپور چلائوں گا۔

بعد ازاں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اسیر رہنما یاسمین راشد اور اعجازچوہدری کے گھر گئے، اعجاز چوہدری کی اہلیہ اور بیٹے کے ہمراہ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سینیٹر اعجاز چوہدری اور دیگر اسیران جو ناحق قید ہیں، ان کو دیکھ کر ہمیں حوصلہ ملتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ان کی جد و جہد کو ہم سلام بھی پیش کرتے ہیں اور خراج تحسین بھی پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں اپوزیشن لیڈر پینتالیس منٹ بات کرتا ہے، ہمیں انہیں نہیں روکتے مگر یہاں ان کا رویہ ہمیں سمجھ نہیں آ رہا،یہ دونوں صوبوں کی عوام میں نفرتیں پھیلانے کا رویہ ہے، اں لوگوں کا مقصد ہے جب یہ حکومت میں ہوں تو پیسہ اور مال بنائیں اور جب حکومت میں نہ ہوں تو ملک سے بھاگ جائیں۔سہیل آفریدی نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں کوئی بھی شخص وزیر اعلی سے سوال کر سکتا ہے ۔یہ لوگ ایک طرف مذاکرات کی بات کرتے ہیں اور دوسری طرف آپ کل سے ان کا رویہ دیکھ رہے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں