شیخ نعیم۔۔۔
محکمہ کسٹمز انفورسمنٹ ملتان نے گزشتہ مالی سال جولائی 2020تا جو ن2021میں پنجاب کے مختلف شہروں میں بالخصوص ملتان، مظفر گڑھ، بہاولپور، ڈی جی خان، راجن پور، صادق آباد، فیصل آباد، سرگودھا اور میانوالی میں سمگلنگ کے خلاف سخت کارروائیاں کیں۔ جس کے نتیجے میں ملتان کسٹمز کلیکٹوریٹ نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے دئیے گئے 182ملین کے ہدف کو عبور کرتے ہوئے 319.19 ملین ڈیوٹی ٹیکسز اکٹھے کیے جو کہ گزشتہ مالی سال کی نسبت 75فیصد زیادہ ہے۔ پنجاب کے باقی انفورسمنٹ کلیٹریٹس کے مقابلے میں ملتان انفورسمنٹ کلکٹریٹ کی کارکردگی سب سے نمایاں رہی۔
کلکٹر کسٹمز انفورسمنٹ ملتان منیزہ مجید نے بتایا کہ مالی سال 2020-21میں اینٹی سمگلنگ کی 359کارروائیاں کی گئیں جن میں سے 4ارب 30کروڑ 8 لاکھ روپے کے سمگل شدہ سامان کو تحویل میں لیا گیا۔ پکڑے جانے والے سمگل شدہ سامان میں ہائی سپیڈ ڈیزل، پٹرولیم پراڈکٹس، چھالیہ،HTVاور LTVٹائرز، سکمڈ ملک پاؤڈر، سگریٹ، بادام، آٹو پارٹس، موبائل فونز، چرس، کپڑا اورنان کسٹمز پیڈ گاڑیوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔ جن پر کسٹمز ایکٹ 1969کے مطابق سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی گئی۔
گزشتہ مالی سال 2019-20میں تقریباً3ارب روپے کا سمگل شدہ سامان تحویل میں لیا گیا۔ مگر اس کے برعکس سال 2020-21میں ملتان کلکٹریٹ کی کارکردگی گزشتہ برس کے مقابلے میں 35 فیصد زیادہ رہی۔
گزشتہ مالی سال میں ملتان کلکٹریٹ نے ملک کے نامور سمگلر محمد صادق اچکزئی اور نبی بخش پرکانی کے خلاف گھیرہ تنگ کرتے ہوئے سخت ترین کارروائیاں کیں اور کروڑوں روپے کی سمگلنگ کی کوششوں کو ناکام بنایا۔ کلکٹر کسٹمز انفورسمنٹ ملتان نے اپنی تمام ٹیم کے افسران ایڈیشنل کمشنر کسمٹز غلام نبی کمبوہ، ڈپٹی کلکٹر ریحان اکرم، اسسٹنٹ کلکٹر تنویر احمد ، اقصیٰ اسلم، عمر سجاد اور سمگلنگ کے خلاف مزید کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔
کلکٹر کسٹمز منیزہ مجید کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان کی ہدایت پر سمگل شدہ پیٹرولیم مصنوعات کے خلاف بھی کارروائیاں عمل میں لائی گئیں اور سینکڑوں پیٹرولیم پمپ مالکان کے خلاف پرچے درج کروائے گئے ۔
کلکٹر کسٹمز ملتان منیزہ مجید نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ ملتان کلکٹریٹ کی حدود میں واقعہ علاقوں کو سمگلنگ سے پاک بنانے کےلئے آخری حدتک کوششیں جاری رکھیں گے ، سمگلنگ کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑنے کےلئے اپنی تمام کاوشیں بروئے کار لائی جائیں گی۔