شہباز اکمل جندران۔۔۔
لاہور ہائی کورٹ میں ڈائیریکٹر جنرل ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب کی تعیناتی کو چیلنج کر دیا گیا ہے۔
درخواست گزار ایڈووکیٹ شہباز اکمل جندران نے ایڈوکیٹ ندیم سرور کے توسط سے پٹیشن فائل کی ہے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پنجاب حکومت نے 30 ستمبر 2020 کو گریڈ 20 کے مسعود الحق کو عہدے سے ہٹاتے ہوئے گریڈ 19 کی صالحہ سعید کوOWN HER PAY AND SCALE کے تحت ڈائریکٹر جنرل ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول پنجاب تعینات کیا۔ جو کہ غیر قانونی یے۔
درخواست گزار کے مطابق پنجاب گورنمنٹ سول سرونٹ ایکٹ 1974 اور پنجاب گورنمنٹ سول سرونٹس رولز 1974 کے مطابق جونئیر افسر کو او پی ایس بنیادوں پر بڑے عہدے پر تعینات نہیں کیا جاسکتا۔
جبکہ سپریم کورٹ آف پاکستان واضح قرار دے چکی ہے کہ کقئی بھی اتھارٹی کسی جونئیر افسر کو او پی ایس بنیادوں پر سینئر عہدے پر تعینات نہیں کر سکتی۔
یہی نہیں بلکہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن سروس رولز کے مطابق ڈائریکٹر جنرل ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب کا عہدہ گریڈ 20 کا ہے اس عہدے پر گریڈ 19 کا افسر تعینات نہی کیا جاسکتا۔
درخواست گزار کے مطابق صالحہ سعید گریڈ 19 کی افسر ہیں اور ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب میں 9 ڈائریکٹر پہلے ہی گریڈ 19 میں ریگولر کام کر رہے ہیں۔ایسے میں یہ 9 افسر اپنی ہم مرتبہ صالحہ سعید کے ماتحت کیسے کام کر سکتے ہیں۔