لاہور (رپورٹنگ آن لائن) لاہور ہائیکورٹ نے ہڑتالی ڈاکٹروں کے خلاف ہونے والی حکومتی کاروائی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ ہڑتالی ڈاکٹروں کے خلاف حکومت نے جو کیا ٹھیک کیا ،عدالت نے پوسٹ گریجویٹ ٹریننگ سے برطرف ہونے والے ڈاکٹر کی درخواست کے قابل سماعت ہونے کے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا۔
جسٹس شاہد کریم نے ڈاکٹر احمد یار کی درخواست پر سماعت کی ،درخواست گزار کی جانب سے اسد منظور بٹ ایڈوکیٹ پیش ہوئے اور عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار ڈاکٹر چلڈرن ہسپتال میں پوسٹ گریجویٹ ٹریننگ کررہا تھا ،ہسپتالوں کو پرائیوٹیشن کے متعلق درخواست گزار کو ہڑتال کے نام پر ٹریننگ سے برطرف کیا گیا ، درخواست گزار ڈاکٹر کو بغیر انکوائری کے غیر قانونی طور پر برطرف کیا گیا ، جسٹس شاہد کریم نے درخواست گزار وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا ڈاکٹروں نے ہڑتال کرکے اچھا نہیں کیا ، یہ عدالت ڈاکٹرز کے ہڑتال کے کردار سے میں خوش نہیں ہے.
اسد منظور بٹ ایڈوکیٹ نے جواب دیا درخواست گزار ڈاکٹر ہڑتال کا حصہ نہیں تھا ، جس دن برطرف کیا گیا اس دن بھی ڈیوٹی پر تھا ، جسٹس شاہد کریم نے درخواست گزار وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا اس ڈاکٹر کے ساتھ بھی جو ہوا ٹھیک ہوا ، اس ڈاکٹر کا ریکارڈ منگواوں گا ، اگر ثابت ہوا کہ یہ ہڑتال کا حصہ تھا تو اس کی ڈگری بھی منسوخ کردی جائے گی ،عدالت نے درخواست گزار وکیل کا موقف سن کر درخواست کے قابل سماعت ہونے کے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا۔