لاہور ہائیکورٹ

لاہور ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ۔وزیراعظم کو الیکشن کمیشن کے ممبران کی تقرری کاکہا توعدالت قابل نفرت بن جائیگی۔جسٹس شاہد کریم

تنویر سرور۔۔۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے الیکشن کمیشن کے ممبران کی تقرری کے کیس میں فیصلہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ عدالت نے رپسانڈنٹ نمبر تین( وزیراعظم ) کو آئین پر عمل درآمد کی ڈائیریکشن جاری کی تو عدالت قابل نفرت بن جائیگی۔
شہری تنویر سرور
شہری تنویر سرور نے ایڈووکیٹ شہباز اکمل جندران اور ایڈووکیٹ ندیم سرورکی وساطت سے دائر کردہ رٹ پٹیشن میں عدالت سے استدعا کی تھی آئین کے آرٹیکل 215 کی کلاز 4 کے تحت الیکشن کمیشن کے ممبران کی سیٹ خالی ہونے کی صورت میں 45 دن کے اندر نئے ممبر کی تقرری کی جائیگی

اور وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر باہمی مشاورت سے تین نام پارلیمانی کمیٹی کو ارسال کرینگے اور اختلاف کی صورت
میں تین ناموں کی الگ الگ فہرست پارلیمانی کمیٹی کو ارسال کرینگے۔

تاہم الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ممبر پنجاب اور ممبر کے پی کے 28 جولائی کو ریٹائرڈ ہوچکے ہیں اور ساڑھے تین ماہ سے بھی زائد عرصہ گزرنے کے باوجود تاحال کمیشن کے ممبران کی تقرری نہیں کی گئی۔

اس معزز عدالت نے قرار دیا کہ رسپانڈنٹس آئین پر عمل درآمد کے پابند ہیں۔اور اگر انہیں ممبران کی تقرری کے حوالے سے ڈائیریکشن جاری کی تو عدالت قابل نفرت بن جائیگی