لاہورہائیکورٹ

لاہور ہائیکورٹ نے گریٹرلاہورسوسائٹی، ریکارڈسیل کرنےوالے ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن سے جواب طلب کر لیا

لاہور (رپورٹنگ آن لائن)گریٹرلاہور سوسائٹی متاثرین کو پلاٹس اور رقم کی فراہمی کے معاملے پرعدالت نے رجسٹرار کوآپریٹو آفس میں ریکارڈ سیل کرنے والے ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن کو جواب سمیت طلب کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں گریٹرلاہور سوسائٹی متاثرین کو پلاٹس کی فراہمی یا رقم کی ادائیگی کے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔جسٹس مس عالیہ نیلم کی سربراہی میں دو رکنی اسپیشل بنچ نے ملزم محمد طارق شاہ کی درخواست پر سماعت کی۔نیب کی جانب سے پراسیکیوٹر ایس ایم رسول چٹھہ پیش ہوئے۔وکیل متاثرین نے عدالت سے کہا کہ ملزم سمیت دیگر کے خلاف نیب نے ریفرنس دائر کیا۔

درخواست گزار سمیت دیگر ملزمان کی متاثرین کو پلاٹس یا رقم کو دینے کی شرط پر ضمانت منظورکی۔عدالت میں مو¿قف پیش کیا گیا کہ عدالت نے رجسٹرار کوا?پریٹو کی وساطت سے متاثرین کو پلاٹ کا رقوم دینے کا حکم دیا۔ 800 سے زائد متاثرین کو معاوضہ ادا کرچکے، باقی 907 متاثرین کو بھی پلاٹ یا رقم دیناچاہتے ہیں۔وکیل متاثرین نے کہا کہ بدقمستی سے اینٹی کرپشن نے رجسٹرار آفس میں سوسائٹی کا ریکارڈ سیل کر دیا ہے جس پر جسٹس مس عالیہ نیلم نے استفسار کیا کہ کس نے ریکارڈ سیل کیا اس کا نام بتائیں اور کب ریکارڈ سیل کیا گیا۔وکیلِ درخواست گزار نے کہا کہ دو روز قبل جمعے کے روز ڈپٹی ڈائریکٹر انٹی کرہشن نے ریکارڈ سیل کیا۔

یہاں رجسٹرار کوآپریٹو بھی آئے ہوئے ہیں۔عدالتی حکم پر رجسٹرار کوآپریٹو پنجاب روسٹرم پر آگئے۔جسٹس مس عالیہ نیلم نے رجسٹرار کوآپریٹو سے استفسار کیا کہ بتائیں کیا اینٹی کرپشن نے ریکارڈ سیل کیا؟رجسٹرار کوآپریٹو نے جواب دیا کہ جی اینٹی کرپشن نے ریکارڈ سیل کردیا ہے۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ عدالت نے ملزم کو دس ماہ میں متاثرین کو پلاٹ یا رقم دینے کی شرط پر ضمانت منظور کی۔ ملزم نے ابھی تک تمام متاثرین کو48 ایکڑ اراضی سوسائٹی کو سرنڈر نہیں کی۔دورانِ سماعت جسٹس مس عالیہ نیلم نے پوچھا کہ پہلے یہ بتایا جائے کہ اینٹی کرپشن نے ریکارڈ کیوں سیل کیا؟