لاہور میں کھلیں شراب کی “دوکانیں”، شہر کا شہر ” جھومنے لگا”

رپورٹنگ آن لائن۔۔۔

پنجاب میں پی ٹی آئی کی دوبارہ حکومت آنے اور ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول کی صوبائی وزارت کا قلمدان حافظ ممتاز احمد سے سردار آصف نکئی کو منتقل ہونے کے بعد ڈیپارٹمنٹ میں تبادلوں کے کئی جھکڑ چل چکے ہیں۔جو انسپکٹر سے لے کر ای ٹی اوز تک اور ای ٹی اوز سے لیکر ڈائیریکٹرز تک کے عہدوں پر براجمان افسروں کو اپنے ساتھ اڑا کر لیجا چکے ہیں۔

اگرچہ تمام تر ٹرانسفر، پوسٹنگ کے پس پشت صوبائی وزیر ایکسائز کے قریبی عزیز ہونے کے دعویدار، مسعود بشیر وڑائچ نامی ایک سابق ای ٹی او کا نام بتایا جاتا ہے۔اور کہا جاتا ہے کہ وہ پنجاب بھر میں بھاری رشوت لیکر نہ صرف افسروں اور چھوٹے ملازمین کے تبادلے کروارہا ہے بلکہ L-2 لائسنس کے حامل تمام وینڈرز کو کنٹرول کرنے کے لئے ” اپنے ” ای ٹی او تعینات کروا کے روزانہ لاکھوں روپے کما رہا ہے۔

لیکن متذکرہ بالا سابق ای ٹی او اور اس کے افعال سے قطع نظر شہر میں موجود چاروں ہو ٹل بطور ایل ٹو وینڈر کھلے عام شراب فروخت کررہے ہیں۔ جہاں سے ہر کوئی اپنی مرضی اور پسندیدہ برانڈ کی شراب خرید سکتا ہے۔

ان ہوٹلز کے باررومز اور پارکنگ لاٹس میں ” ہاں جی کیا چاہیئے” “جی سر، بئیر واڈکا، سب ملے گا، حکم کریں” جیسی آوازیں گاڑی سے اترنے یا باروم کے قریب سے گزرنے والے کے کانوں میں پڑتی ہیں۔

جبکہ ای ٹی او ایکسائز لاہور ون فرخ سعید بٹ اور ای ٹی او ایکسائز ٹو لاہور محمد اکرم قانون کے مطابق صرف غیر مسلم پرمٹ ہولڈر شہریوں کو شراب کی فروخت ممکن بنانے میں مکمل ناکام ہوگئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں ڈائریکٹر جنرل ایکسائز کو پرمٹ ہولڈر غیرمسلموں کے علاوہ محکمہ ایکسائز کے اپنے ہی ملازمین کی طرف سے تحریری شکایات بھی موصول ہوچکی ہیں۔