لاہور میں شراب

لاہور میں شراب کی کھلےعام فروخت کا معاملہ۔صوبائی سیکرٹری کا ڈی جی کو انکوائری کا حکم۔

شہباز اکمل جندران۔۔۔

لاہور میں شراب کی فروخت کا لائسنس 2-L رکھنے والے ہوٹلوں میں کھلےعام مسلمان اور پرمٹ کے بغیر شراب فروخت کی فروخت کا معاملہ سامنے آنے پر صوبائی سیکرٹری ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب آصف بلال لودھی نے ڈائیریکٹر جنرل ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب کو انکوائری کا حکم دیدیا ہے۔
لاہور میں شراب

ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ہیڈ آفس لاہور میں تعینات ایکسائز حافظ زاہد بشیر نے سیکرٹری ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے نام تحریری درخواست میں ای ٹی او ایکسائزلاہور فرخ سعید بٹ کے خلاف سنگین نوعیت کے الزام عائد کیئے ہیں۔


درخواست گزار بیان کرتا ہے کہ ای ٹی او مذکور نے گمشدہ پرمٹس کے عوض نئے پرمٹ بنانے کے لئے محکمے کے اپنے ہی SOPs کو نظرانداز کردیا یے اور گمشدہ پرمٹ کے جواب میں نیا پرمٹ بنانے سے قبل پولیس رپورٹ، ہوٹل کی رپورٹ، بیان حلفی اور تصدیق رپورٹ کو غیر ضروری قرار دیدیا ہے۔ جوکہ ایس او پیزکی سخت خلاف ورزی ہے۔

درخواست گزار کے مطابق اس نے اس غیر قانونی امر کے متعلق ای ٹی او فرخ سعید بٹ کی توجہ مبذول کروائی تو ای ٹی او نے اسے گالیاں دیں اور کہا کہ اسے صوبائی وزیر ایکسائز نے تعینات کروایا یے کوئی اس کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔

جس پر درخواست گزار جو کے پہلے ہی شوگر، گردوں اور دل کے عارضوں میم مبتلا ہے کی طبیعت خراب ہوگئی۔

درخواست گزار نے الزام عائد کیا کہ ای ٹی او فرخ سعید انسپکٹر کا کام خود کررہا ہے اور پرمٹس کے اجرا سے قبل سائلیں کی حاضری بھی صحیح طریقے سے چیک نہیں کی جارہی۔

ادھر ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور میں شراب کی کھلےعام فروخت صوبائی وزیر ایکسائز سردار آصف نکئی کے رشتہ دار سابق ای ٹی او مسعود بشیر وڑائچ کے “حکم ” سے ہو رہی یے اور ای ٹی او قانون کے نفاذ میں بے بس ہیں