لاہور ( رپورٹنگ آن لائن)امیر جماعت اسلامی پنجاب محمد جاوید قصوری نے لاہور سمیت پنجاب بھر میں جرائم کی وارداتوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ چوری، راہزنی،ڈکیتی کی وارداتوں میں غیر معمولی اضافے سے عوام میں عدم تحفظ کا احساس بڑھ گیا ہے.
عوام کے جان و مال کا تحفظ کرنے والے تمام ادارے خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں، لوگوں سے دن دیہاڑے جمع پونجی لوٹی جا رہی ہے جبکہ پولیس صرف کاغذی کارروائی تک محدود ہے، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف اور آئی جی پولیس ا س کا نوٹس لیں۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبائی دارالحکومت میں پولیس افسران کی عدم توجہی کے باعث جرائم کی شرح بڑھ گئی۔
ڈکیتی،چوری و نقب زنی کی وارداتوں نے شہریوں کو پریشان کردیا، ہر میں اسلحہ سے لیس ڈاکوؤں کے درجنوں گروہوں کے ارکان دندناتے پھر رہے ہیں جو اسلحہ کے زور پر گھروں، شاہراہوں اور گلی محلوں میں شہریوں کو لوٹ کر فرار ہو جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شہر لاہور میں قتل، اقدام قتل، اغوا برائے تاوان اور دیگر سنگین جرائم کی وارداتوں میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو چکا ہے ۔پولیس ریکارڈ کے مطابق رواں سال کے پہلے 100 دنوں کے دوران مختلف نوعیت کی 353 سنگین وارداتیں رپورٹ ہوئیں لاہور میں رواں سال مختلف وجوہات کی بنیاد پر 112 افراد کو قتل کیا گیا جبکہ اقدام قتل کی 236 وارداتیں پولیس کے پاس رپورٹ ہوئیں۔
پولیس ریکارڈ کے مطابق ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر قتل کے 2 اور اغواء برائے تاوان کی 3 وارداتیں بھی سامنے آئیں۔محمد جاوید قصوری نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک میں قانون کی بالادستی یقینی اورعدلیہ کی آزادی کااحترام کیا جاتا ہے، لیکن بدقسمتی سے ہمارے ہاں ایسا نہیں ہے اور یہی وجہ ہے کہ معاشرہ افراتفری، انتشار کا شکار ہے۔اداروں کو سیاسی دباو سے آزاد کرنا ہو گا ۔ تھانہ کلچر کو تبدیل کرنا وقت کی ضرورت ہے ، کوئی بھی شریف النفس انسان اپنے ساتھ ہونے والی واردات کے با وجود تھانے جانے سے گھبراتا ہے ۔