لاہور(زاہد انجم سے)لاہور جنرل ہسپتال کی تاریخ میں فروری کا مہینہ خصوصی اہمیت رکھتا ہے۔سب سے پہلے فروری 1958میں بیگم ناہید سکندر مرزا نے یہاں ایک ادارہ دارالفلاح کے نام سے قائم کیاتھا۔ جسے ایک سال کے اندر ہی اسکے وقت کے گورنر مغربی پاکستان اختر حسین نے عوام کو طبی سہولیات کی فراہمی کیلئے ایل جی ایچ میں تبدیل کر دیا۔ بعدازاں 17سال بعدفروری 2007میں اسی ہسپتال میں 110بستروں پر مشتمل نئے شعبہ حادثات کا آغاز ہوا۔ جس کے بعد ایک مرتبہ پھر نگران وزیر اعلیٰ پنجاب سید محسن نقوی نے فروری 2024میں ہسپتال کی اپ گریڈیشن، رینوویشن کروانے کے بعد افتتاح کر کے اس حیران کن روایت کو برقرار رکھا۔جس وجہ سے فروری کے مہینے کو لاہور جنرل ہسپتال کی تاریخ میں ایک بار پھر انفرادی مقام حاصل ہوا۔
یہ حیران کن انکشاف پرنسپل امیر الدین میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر الفرید ظفر نے جنرل ہسپتال شعبہ ایمرجنسی میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی اور تذین وآرائش کے بعد کپسٹی بلڈنگ میں اضافہ ہونے پر مریضوں و لواحقین سے گفتگو میں کیا جبکہ قیمتی ترین تشخیصی ایم آر آئی،سی ٹی سکین کا افتتاح بھی رواں برس فروری میں ہوا جو کے باعث ایل جی ایچ کو ایک منفرد حیثیت حاصل ہو گئی۔ پروفیسر الفرید ظفر کا کہنا تھا کہ ہسپتال میں نئے بستروں کا اضافہ ہوا اور انفیکشن فری آپریشن تھیٹرز بنائے گئے اور شعبہ حادثات کو سٹیٹ آف دی آرٹ بنا کر عالمی سطح کے معیار کے مطابق کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ یہاں صوبہ پنجاب نہیں بلکہ پورے پاکستان سے علاج کیلئے آنے والے افراد کو پہلے سے بھی بہتر علاج معالجہ کی معیاری سہولیات دستیاب ہو گئی ہیں، جو ایل جی ایچ کو مریض دوست بنانے میں اہم کردار ادا کریں گی۔ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ پروفیسر ڈاکٹر ندرت سہیل نے کہا کہ ہسپتال کے معیار کو برقرار رکھا جائے گا اور ہیلتھ پروفیشنلز دکھی انسانیت کی احسن انداز میں خدمت کر کے ادارے کی نیک نامی میں اضافہ کریں گے