لاہور (رپورٹنگ آن لائن) پی ڈی ایم رہنما رانا ثناءاللہ، عبدالغفور حیدری اور چوہدری منظور نے کہا ہے کہ لاہور جلسے میں رکاوٹ ڈالی گئی تو بھرپور جواب دیں گے،تصادم ہونے پر تمام ذمہ داری حکومت پر ہو گی، پی ڈی ایم کا مقصد سلیکٹڈ، کٹھ پتلی حکومت کے خلاف ریفرنڈم ہو گا،
لاہور میں پورے پاکستان سے باہر نکلیں اور اپنے رائے کا اظہار کریں گے، ، موجودہ حکومت جیسا رویہ ہم نے جنرل ضیاءکی حکومت میں نہیں دیکھا ، ملک میں ایسی آمریت ہے کہ میڈیا پر بھی پابندی ہے ، اس وقت ملک میں تمام طبقات سڑکوں پر ہیں، مزدوروں پر گولی چلاتے ہیں، کسانوں کو مارتے ہیں، کیمیکل ملا پانی پھینکتے ہیں، پی ڈی ایم آئین و قانون کے تحت ایسے جلسے کر رہی ہے۔
بدھ کو لاہور میں پی ڈی ایم رہنماﺅں رانا ثناءاللہ اور عبدالغفور حیدری نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ پریس کانفرنس میں صدر مسلم لیگ نون پنجاب رانا ثناءاللہ نے کہا کہ پی ڈی ایم نے تمام حکمت عملی کو مکمل کرلیا ہے اور مینار پاکستان کے گراﺅنڈ میں جلسہ ہو گا، ملتان میں 30 نومبر کو حکومت غائب تھی اور عوام کے نکلنے سے سب ممکن ہوا، پورے شہر میں کوئی کانسٹیبل نظر نہیں آیا اور ٹریفک پولیس بھاگ گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ حکومت ہوش کے ناخن لے گی اور لاہور کے جلسے میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالے گی، اگر رکاوٹ ڈالی گئی تو بھرپور جواب دیں گے اور تصادم ہونے پر تمام ذمہ داری حکومت پر ہو گی۔ رانا ثناءاللہ نے کہا کہ پی ڈی ایم کا مقصد سلیکٹڈ، کٹھ پتلی حکومت کے خلاف ریفرنڈم ہو گا،لاہرو میں پورے پاکستان سے باہر نکلیں اور اپنے رائے کا اظہار کریں گے، پاکستان کا مستقبل جمہوریت اور آئین کے ساتھ وابستہ ہے، جب تک صاف، شفاف الیکشن نہیں ہوتے معاملات آگے نہیں بڑھ سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لاہور میں پی ڈی ایم کاجلسہ مثال ہو گا۔ پریس کانفرنس میں مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ پی ڈی ایم کا بیانیہ ہے کہ موجودہ حکومت منتخب نہیں سلیکٹڈ ہے اور نالائق ہے، اڑھائی سال میں نالائق سامنے آ گئے ہیں، حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ بڑے بڑے پروجیکٹ لائیں گے، نوجوانوں کو ایک کروڑ نوکریاں دیں گے اور پچاس لاکھ گھر بنائیں گے لیکن آج نوجوانوں کو بے روزگار کر دیا ہے اور تجاوزات کے نام پر غریبوں کے گھر گرائے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم پانچ بڑے جلسے ہوئے ہیں اور کسی بھی جلسہ میں کوئی توڑ پھوڑ نہیں کی، سارے پر امن جلسے کئے لیکن حکومت کی جانب سے رویہ آمرانہ ہے اور موجودہ حکومت کا ایسا رویہ ہم نے جنرل ضیاءکی حکومت میں نہیں دیکھا تھا، ملک میں ایسی آمریت ہے کہ میڈیا پر بھی پابندی ہے ، احتجاج پر مکمل پابندی لگا دی گئی ہے۔ عبدالغفور حیدری نے کہا کہ لاہور کا جلسہ تاریخی اور فقید المثال ہو گا، اگر حکومت نے ہمیں روکنے کی کوشش کی تو ڈنڈا بردار بھی ہمارے ساتھ ہوں گے، حکومت کو ڈر ہے کہ لاہور سے یہ جلسہ لاہور تک نہ چلے جائیں اور یہ فیصلہ ہو بھی سکتا ہے جو قائدین کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت پارلیمان میں عددی اکثریت کھو چکی ہے اور چلانے والے بس چلا رہے ہیں، پریس کانفرنس سے پیپلز پارٹی کے چوہدری منظور نے کہا کہ پی ڈی ایم جلسے اس لئے کر رہی ہے کہ حکومت اپنے ہر وعدے سے مکر گئی ہے، اس وقت ملک میں تمام طبقات سڑکوں پر ہیں، مزدوروں پر گولی چلاتے ہیں، کسانوں کو مارتے ہیں، کیمیکل ملا پانی پھینکتے ہیں، طلباءکے احتجاج کو روکتے ہیں اور انہیں گرفتار کرتے ہیں، سٹیل ملز کے مزدوروں کو نکال دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا ہے کہ رکاوٹ نہیں ڈالیں گے لیکن دیکھتے ہیں اب وہ اپنے بیان سے بھی مکر نہ جائیں جبکہ اب تک ملتان میں گرفتار ہمارے ساتھیوں کو رہا بھی نہیں کیا گیا ہے۔
رانا ثناءاللہ نے کہا کہ 2018 کا الیکشن دھاندلی زدہ تھا اور سلیکٹڈ طریقے سے مینج کیا گیا تھا، جب کہ حکومت غیر آئینی طریقے سے ہے، پی ڈی ایم کا مطالبہ صاف، شفاف اور آئینی اور قانونی انتخابات کرانے کا ہے۔ انہوں نے سوال کے جواب میں کہا کہ غیر آئینی راستے حکومت استعمال کر رہی ہے، پی ڈی ایم کی جماعتیں نہیں، پی ڈی ایم آئین و قانون کے تحت ایسے جلسے کر رہی ہے