لاہور (رپورٹنگ آن لائن ) لاہورہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کی مخصوص نشستوں پرالیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف وفاق اور دیگرکونوٹس جاری کر دیے۔ تفصیلات کے مطابق لاہورہائیکورٹ میں پی ٹی آئی کی مخصوص نشستوں پر الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، لاہورہائی کورٹ کے جسٹس شجاعت علی خان زینبِ عمیر کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے درخواست پر وفاقی حکومت، الیکشن کمیشن سمیت فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین کو 20 جون کو جواب داخل کرانے کی ہدایت کردی۔
زینب عمیر نے الیکشن کمیشن اور ممبران الیکشن کمیشن پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن کو فریق بناتے ہوئے آئینی درخواست دائر کی جس میں موقف پیش کیا گیا کہ الیکشن کمیشن نے 2 جون کے فیصلے میں آئین کے آرٹیکل 224/6 106 الیکشن ایکٹ اور رول 92 سے رولز کی خلاف ورزی ہے۔
درخواست گزار نے مقف پیش کیا کہ الیکشن کمیشن نے جو فیصلہ دیا وہ اختیارات سے تجاوزاورغیر قانونی ہے۔ الیکشن کمیشن کے 2 جون کے فیصلہ میں آئین کے آرٹیکل 175 کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی گئی ہے۔ الیکشن کمیشن نے جو فیصلہ دیا یہ عدالت کے اختیارات میں مداخلت ہوتا ہے۔ زینب عمرنے درخواست میں یہ بھی کہا کہ اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل کو بلوا کر بدنیتی کا اظہار کیا گیا ہے۔
حکومتی نمائندہ ہونے کے باعث لا افسروں نے وہی موقف اختیار کیا جو کہ مسلم لیگ ن کا ہے۔ آئین کا آرٹیکل 224 (6) کے مطابق کوئی ممبرفوت ہونےکی صورت میں پارٹی لسٹ سے امیدوارکا نوٹیفکیشن جاری کرنا ہوتا ہے۔ اظہر صدیق وکیل درخواست گزارنے عدالت سے استدعا کی کہ اس احکامات کو منسوخ کرکے 5 مختص نشستوں پر کینیڈیٹ کے نوٹیفکیشن کا حکم دیا جائے۔