موٹروے زیادتی کیس

لاہور، موٹروے زیادتی کیس میں دونوں مجرمان کو موت کی سزا

لاہور (جعفر بن یار) انسداد دہشتگردی کیمپ جیل لاہور کی عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نے لاہور سیالکوٹ موٹروے اجتماعی زیادتی کیس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے مقدمہ میں ملوث دو نوں ملزمان عابد ملہی اور شفقت حسین کو جرم ثابت ہونے پر سزائے موت کے ساتھ ساتھ دونوں مجرمان کو عمر قید اور پچاس پچاس ہزار روپے جرمانے کی سزا کا حکم سنایا ہے۔
اجتماعی زیادتی کیس
لاہور سیالکوٹ موٹروے

انسداد دہشت گردی کیمپ جیل لاہور کی خصوصی عدالت کے جج نے مقدمے میں فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد 18 مارچ 2021ءکو فیصلہ محفوظ کرلیا تھا جسے ہفتے کے روز سنا دیا گیا
لاہور سیالکوٹ موٹروے


اس موقع پر کیمپ جیل لاہور کے گردونواح کے ساتھ ساتھ جیل میں موجود انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے احاطہ کے گردو نواح میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔
لاہور سیالکوٹ موٹروے
23 صفات پر مشتمل اس فیصلے میں مجرمان کو سنائی جانے والی سزا پر اہل لاہور نے مسرت کا اظہار کیاہے۔ گزشتہ روز فیصلے سنانے کے وقت مقدمہ کے دونوں مجرمان عابد ملہی اور شفقت حسین عدالت کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ مزید برآں پراسکیوٹر کی ٹیم گزشتہ صبح ہی سے عدالت میں پہنچ چکی تھی۔
اجتماعی زیادتی کیس
دوران سماعت عدالت نے مقدمے کے 38 گواہان کے بیانات قلمبند کئے مقدمے کی متاثرہ خاتون کو گھر سے سخت سکیورٹی میں کالے شیشے والی گاڑی میں بیٹھا کر دونوں مجرمان کی شناخت پریڈ کے لئے کیمپ جیل لایا گیا اور شناخت پریڈ کے بعد سکیورٹی سٹاف نے خاتون کو باحفاظت اس کے گھر چھوڑا۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سزا پانے والے دونوں مجرمان کے خلاف تھانہ گجر پورا پولیس نے خاتون کے ساتھ ڈکیتی کے علاوہ خاتون کے بچوں کے سامنے زیادتی کرنے کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔
اجتماعی زیادتی کیس

پولیس نے 20 فروری کو مقدمہ کا چالان مکمل کر کے عدالت میں پیش کیا۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ مقدمہ کے دونوں مجرمان کی عمریں 20 سے 22سال کے درمیان بتائی گئی ہیں۔ دوران سماعت مجموعی طور پر مقدمے کی 7 سماعتیں ہوئیں جبکہ پولیس نے مقدمے کے مجرم شفقت حسین کو 13ستمبر 2020ءکو گرفتار کیا جبکہ مجرم شفقت حسین کے دوسرے ساتھی مجرم عابد ملہی کو 12 اکتوبر 2020ءگرفتار کیا گیا تھا۔ انسداد دہشت گردی کے جج نے فیصلہ لکھنے کے بعد تقریباً 5 بجکر 20 منٹ پر عدالت میں فیصلہ پڑھ کر سنایا