لاہور(رپورٹنگ آن لائن) سینئر اداکار قوی خان نے کہا ہے کہ میرے نزدیک فن اداکار ی کو سیکھنا آسان کام نہیں ہے اور کردار کو حقیقت میں ڈھالنے کے لئے اس کردار میں ڈوبنا پڑتا ہے ،جب کوئی فنکار یہ کہتا ہے کہ مجھے فن اداکاری کے تمام رموز سمجھ آگئے ہیں تو وہ جان لے کہ اس کا زوال شروع ہو گیا ۔ایک انٹر ویو میں قوی خان نے کہا کہ میں گزشتہ پانچ دہائیوں سے زائد عرصے سے اداکاری کے شعبے سے وابستہ ہوں اور مجھے آج بھی یہ کہتے ہوئے کوئی عار نہیں کہ مجھے اب بھی سیکھنا پڑتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ڈرامے میں حقائق بھی دکھائے جاتے ہیں لیکن گلیمر نے زیادہ جگہ لے لی ہے ،اگر ہمیں ڈرامے کا معیار بر قرار رکھنا ہے تو توازن رکھنا ہوگا،ایسی ڈرامہ سیریلز بنانی چاہئیںجس میں امیر ،غریب اور مڈل کلاس کے لوگوں کی کہانیاں شامل ہوںاور ہر کہانی میںاصلاح کا پہلو دکھانا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ میری تجویز ہے کہ ڈراموں میں دین اسلام کے حوالے سے بھی کچھ نہ کچھ مواد شامل ہونا چاہیے تاکہ دیکھنے والوں کو دین کوبھی سیکھنے کا موقع ملے۔