شہباز اکمل جندران۔۔۔
ملک میں پرائمری سطح پر 2021-22کے تعلیمی سیشن کے لئے یکساں نصاب تعلیم نافذ کر دیا گیا ہے۔
سنگل نیشنل کریکلولا میں جہاں دیگر بہت سے نقائص سامنے آرہے ہیں وہیں پر بہت سے اہم اور ناگزیر مضامین کو بھی نظر انداز کر دیا گیا ہے۔
علم میں آیا ہے کہ پہلی سے پانچویں جماعت تک یکساں نصاب تعلیم روائیتی مضامین تو شامل کیئے گئے ہیں۔تاہم انفارمیشن ٹیکنالوجی یا کمپیوٹر اور ڈرائینگ جیسے مضامین سلیبس سازوں کی توجہ حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
21ویں صدی میں جہاں گلوبل ولیج میں بسنے والے دنیا کے تمام ملک انفارمیشن ٹیکنالوجی کو ٹارگٹ کرنے کے ساتھ ساتھ خود کو نالج بیسڈ اکانومی پر منتقل کررہے ہیں۔وہیں پاکستان میں مستقبل کے معماروں کے لئے کمپیوٹر یا آئی ٹی کی تعلیم کو بنیادی ضرورت سمجھا ہی نہیں گیا۔اور نہ ہی پرائمری سطح پر ایس این سی میں شامل کیا گیا ہے۔
سلیبس سازوں کا یہ عمل خود ان کی سوچ اور قابلیت پر سوالیہ نشان ثبت کرتا ہے۔