لاہور(رپورٹنگ آن لائن)جنرل ہسپتال میں صحت کارڈ کاؤنٹر نے باقاعدہ کام شروع کر دیا،یہ اقدام صحت مند معاشرے کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرے گا اور ترقی یافتہ ممالک کی طرح پاکستان میں بھی ہیلتھ انشورنس سے صحت کے شعبے میں نمایاں تبدیلی آئے گی اور ہسپتال پہلے سے زیادہ مستحکم ہونے کے علاوہ مریضوں کی دیکھ بھال کا فریضہ بھی مستعدی کے ساتھ سر انجام دیں گے۔
ان خیالات کا اظہار پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ و امیر الدین میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر سردار محمد الفرید ظفرنے مریضوں کو صحت کی سہولیات کی مفت فراہمی کی خوشی میں کیک کاٹنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ایم ایس ڈاکٹر عامر غفور مفتی، ڈاکٹر ریاض حفیظ،ڈاکٹر راشد ارشد و دیگر موجو د تھے۔پروفیسر الفرید ظفرنے کہا کہ صحت کارڈ کے اجراء سے پیسے نہ ہونے کی وجہ سے علاج معالجے سے محروم افراد پر مایوسی کے سائے چھٹ گئے ہیں اور اب کوئی مریض بغیر علاج نہیں رہے گا۔میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ایل جی ایچ ڈاکٹر عامر غفور مفتی کا کہنا تھا کہ عوام کی رہنمائی و معلومات کیلئے ملازمین کی ڈیوٹیاں لگا دی گئیں ہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پروفیسر الفرید ظفرنے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان اوروزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی جانب سے پاکستانی عوام کے لئے صحت کارڈ کی سہولت ملک کی تاریخ میں شاندار انقلابی اقدام ہے جس کی مثال 74سالہ تاریخ میں نہیں ملتی۔انہوں نے کہا کہ کینسر جیسے جان لیوا اور مہنگے علاج کی سہولت بھی صحت کارڈ پر دستیاب ہوگی۔انہوں نے کہا کہ اس کارڈ کی اہم وجہ یہ ہے کہ نجی ہسپتالوں کو پینل میں شامل کیا گیا ہے جس سے سرکاری ہسپتالوں پر بوجھ کم ہوگا اور ان کی کارکردگی میں مزید بہتری آئے گی۔پروفیسر الفرید ظفر نے کہا کہ صحت کارڈ کے حامل افراد اپنی مرضی کے سرکاری و نجی ہسپتالوں سے علاج کروا سکیں گے۔
پرنسپل پی جی ایم آئی کا کہنا تھا کہ ہسپتال آنے والا ہر مریض ہمارے لئے اہم ہے کیونکہ انسانی جان یکساں طور پر قیمتی ہوتی ہے اور تمام مریضوں کو علاج معالجے کی سہولت فراہم کرنا طب کے پیشے کے طرہ امتیاز ہے۔ انہوں نے ڈاکٹرز،نرسز اور پیرا میڈیکس سے اپیل کی کہ وہ صحت کارڈ ہولڈرز کے علاوہ دیگر مریضوں سے خندہ پیشانی سے پیش آیا کریں۔انہوں نے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ صحت کارڈ کے حوالے سے عوام کی بھرپور رہنمائی کی جائے اور عوام میں زیادہ سے زیادہ شعور اجاگر کرنے کے لئے ایس ایم ایس سروس کا بھی اجراء کیا جائے تاکہ کم آمدنی اور متوسط طبقے والے لو گ بر وقت علاج کروا کر بیماری سے چھٹکارا حاصل کر سکیں۔