قومی اسمبلی 32

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس، این سی سی آئی اے کی کارکردگی پر سوالات اٹھ گئے

اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کے اجلاس میں نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے ) کی کارکردگی پر سوالات اٹھ گئے۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کے اجلاس میں فحاشی اور بے حیائی کی روک تھام کے ڈیجیٹل میڈیا بل 2025 کا ایجنڈا زیرِ بحث آیا، اس موقع پر رکن قومی اسمبلی شاہدہ رحمان نے بل کمیٹی میں پیش کیا۔دوران اجلاس وفاقی وزیر شزہ فاطمہ نے قائمہ کمیٹی کو دی گئی بریفنگ میں بتایا کہ اس حوالے سے پہلے سے اتھارٹی اور قانون موجود ہیں، ان کومزید مضبوط کر لیتے ہیں، پہلے یہ شکایت تھی کہ ایکس پر پابندی تھی، عالمی کمپنیوں کے وفد پاکستان آتے ہیں اور لوکل قانون پر عملدرآمد پر بات ہوتی ہے، یہ تاثر غلط ہے کہ اگر عالمی سوشل میڈیاکمپنیز کے دفتر نہیں تو ریگولیشنز پر عملدرآمد نہیں ہوتا۔

اس موقع پر چیئرمین کمیٹی نے این سی سی آئی اے نے کہا کہ این سی سی آئی اے کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہیں، این سی سی آئی ایاپنی کارکردگی اور درست طریقے سے قوانین پر عملدرآمد کریں، ساتھ ہی ڈیجیٹل میڈیا سے متعلق قوانین پر سختی سے عملدرآمد بھی کریں۔کمیٹی ممبر علی قاسم گیلانی نے کہا کہ یوٹیوبر سعد الرحمان کی ویڈیو این سی سی آئی ایکے خلاف ہم سب نے دیکھی۔بعد ازاں رکن قومی اسمبلی شاہدہ رحمان نے فحاشی اوربے حیائی کی روک تھام کا ڈیجیٹل میڈیا بل 2025 واپس لے لیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں