قومی اسمبلی

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کابینہ سیکرٹریٹ میں اوگرا کا پیٹرول بحران سے متعلق انکوائری رپورٹ پر تحفظات کا اظہار

اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ میں اوگرا نے پیٹرول بحران سے متعلق انکوائری رپورٹ پر تحفظات کا اظہار کردیا،قائم مقام چیئرمین اوگرا نے کمیٹی کو بتایا کہ انکوائری رپورٹ میں اوگرا کا موقف نہیں لیا گیا، کمیشن جانبدار تھا۔

رکن کمیٹی علی نواز اعوان نے اوگرا سے دوسالوں میں جاری کیئے گئے فلیئر گیس کے لائسنسوں سے متعلق تفصیلات مانگ لیں جس پر چیئرپرسن کمیٹی نے فلیئر گیس کے معاملے پر کمیٹی کا الگ اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کر لیا، اوگرا حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ فلیئر گیس ڈومیسٹک پائپ لائن میں سپلائی نہیں ہو تی ،یہ گیس عام صارف کو نہیں ملتی ، پانچ چھ سی این جی اسٹیشنز پراس گیس کی وجہ سے حادثات ہوئے ہیں۔

منگل کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ کا اجلاس چیئرپرسن کمیٹی کشور زہرا کی صدارت میں ہوا، چیئرپرسن نے کمیٹی کے گزشتہ اجلاس کی سفارشات پر عملدرآمد کے حوالے سے استفسار کیا، جس پر ایڈیشنل سیکرٹری کابینہ ڈویژن نے کمیٹی کو بتایا کہ کمیٹی کی سفارشات پر عملدرآمد کے حوالے سے تحریری طور پر کمیٹی کو بتایا جائے گا، چیئرپرسن کمیٹی کشور زہرا نے کہاکہ چیئرمین اوگرا ابھی تک کیوں منتخب نہیں ہو سکے ،ایڈیشنل سیکرٹری کابینہ ڈویژن نے کہا کہ چیئرمین اوگرا کی پوزیشن خالی ہے، تینوں ممبران موجود ہیں، ممبر فنانس اس وقت قائم مقام چیئرمین اوگرا کے طور پر بھی کام کر رہے ہیں، رکن کمیٹی رانا ارادت شریف نے کہا کہ چیئرمین اوگرا کی پوسٹ کب سے خالی ہے ،ایڈیشنل سیکرٹری نے کہا کہ جولائی سے خالی ہے ،

اب تینوں ممبران موجود ہیں، آج ( منگل ) کوچیئرمین اوگرا کی تعیناتی کے حوالے سے انٹرویو ہو رہا ہے،15امیدوار انٹرویو میں شامل ہیں، رکن کمیٹی علی نواز اعوان نے کہا کہ دو سال میں فلیئر گیس کے کتنے لائسنس جاری کیئے گئے ہیں اور کتنے ابھی رہتے ہیں ؟ اور کتنے عرصے سے لائسنسنگ نہیں کی اور اس کی وجہ سے کتنے کنویں بند ہوئے ، اوگرا حکام نے کہا کہ فلیئر گیس ڈومیسٹک پائپ لائن میں سپلائی نہیں ہو تی ، یہ گیس عام صارف کو نہیں ملتی، پانچ چھ سی این جی اسٹیشنز پر اس گیس کی وجہ سے حادثات ہوئے ہیں ، رکن کمیٹی علی نواز اعوان نے کہا کہ انڈسٹری چاہتی ہے فلیئر گیس ملے،اوگرا کا کام لائسنس جاری کرنا ہے، دوکنویں ان کے بند ہو گئے ہیں کیونکہ انہوں نے لائسنس جاری نہیں کیئے،چیئرپرسن کمیٹی نے فلیئر گیس کے معاملے پر کمیٹی کا الگ اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کر لیا، رکن کمیٹی علی نواز اعوان نے ایف آئی اے کی رپورٹ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے رپورٹ میں خطرناک بات آئی ہے،

کمیٹی میں ایف آئی اے کی رپورٹ لائی جائے،اوگرا حکام نے کہاکہ انکوائری رپورٹ میں اوگرا کا موقف نہیں لیا گیا، کمیشن جانبدار تھا،ایڈیشنل سیکرٹری کابینہ ڈویژن نے کہا کہ اوگرا کو رپورٹ پر تحفظات ہیں، کمیٹی اجلاس میں پاکستان پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی( ترمیمی) بل 2020 کا بھی جائزہ لیا گیا ، رکن کمیٹی علی نواز اعوان نے بل میں اپنی ترامیم پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس بل میں ترامیم تجویز کی ہیں کہ اتھارٹی ایم ڈی کے ذریعے چل رہی ہے،چیئرمین ہونا چاہیئے ،پانچ ممبر جو حکومت لگائے گی، بل میں ان کی تعلیمی قابلیت بھی بتا دی ہے، وہ لوگ آئیں جو پروفیشنل ہوں،کمیٹی نے حکام کو بل کا جائزہ لینے کے لئے دو ہفتے کا وقت دے دیا ۔ اجلاس کے دوران رکن کمیٹی رانا ارادت شریف نے این ٹی ایس کے امتحانات میں مبینہ بے ضابطگیوں پر قائم ذیلی کمیٹی کی تفصیلی رپورٹ پیش کی