قومی اسمبلی

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کا اجلاس، الیکشن کمیشن حکام نے بائیو میٹرک ووٹنگ نظام پر بریفنگ دی

اسلام آ باد ( آ ئی این پی )قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کا اجلاس، الیکشن کمیشن حکام نے آگاہ کیا کہ بائیومیٹرک الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم کی مشینوں کی تنصیب کےلئے 30 ارب روپے درکار ہونگے ، الیکشن کمیشن حکام نے کمیٹی کو بائیومیٹرک الیکٹرانک ووٹنگ کے مجوزہ نظام پربریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ الیکٹرانک ووٹنگ کے فول پروف نظام کے بارے میں جامع لائحہ عمل بنارہے ہیں،

بائیومیٹرک الیکٹرانک ووٹنگ نظام پاکستان میں لانا اتنا آسان نہیں ہوگا،موجودہ نادراکی مشینوں کی کوالٹی بھی الیکٹرانک ووٹنگ کے حوالے سے عالمی معیارکی نہیں ہے، بائیومیٹرک الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم کی مشینوں کی تنصیب پرتقریباً 30 ارب درکار ہوں گے،کمیٹی نے انتخابات( ترمیمی )بل 2020 اوربائیومیٹرک الیکٹرانک ووٹنگ بل 2020پر مزید غور کے لئے آئندہ اجلاس تک مو خر کردئیے جبکہ اجلاس میں مچھ میں دہشت گردی کے واقعہ اور حال ہی میں پاکستان آرمی پر دہشت گردوں کے حملوںکی شدید مذمت کی اور شہدا کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی ،

تفصیلات کے مطابق جمعرات کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کا اجلاس چیئرمین کمیٹی مجاہد علی کی صدارت میں ہوا، اجلاس میں بلوچستان میں مچھ میں دہشت گردی کے واقعہ اور حال ہی میں پاکستان آرمی پر دہشت گردوں کے حملوںکی شدید مذمت کی گئی اور ان واقعات میں شہید ہونے والوں کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی،اجلاس کے دوران انتخابات (ترمیمی) بل 2019 اور انتخابات( ترمیمی )بل 2020 اوربائیومیٹرک الیکٹرانک ووٹنگ بل 2020پر غور کیاگیا،

تمام بلوں کو مزید غور کے لئے آئندہ اجلاس تک موخر کردیا گیا، الیکشن کمیشن حکام نے کمیٹی کوالیکٹرانک ووٹنگ کے مجوزہ نظام پربریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ الیکٹرانک ووٹنگ کے فول پروف نظام کے بارے میں جامع لائحہ عمل بنارہے ہیں،بینکوں کی بائیومیٹرک مشینوں کوالیکٹرانک ووٹنگ کیلئے استعمال کرنا آسان نہیں ہوگا، بائیومیٹرک الیکٹرانک ووٹنگ نظام پاکستان میں لانا اتنا آسان نہیں ہوگا،موجودہ نادراکی مشینوں کی کوالٹی بھی الیکٹرانک ووٹنگ کے حوالے سے عالمی معیارکی نہیں ہے،

پانچ سال بعد تک تو یہ مشینیں ناکارہ ہوجائیں گی، بائیومیٹرک الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم کی مشینوں کی تنصیب پرتقریباً 30 ارب خرچ ہوں گے،اجلاس میں وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے وزارت پارلیمانی امور کے اسٹاف کی جانب سے بر وقت ایجنڈا فراہم نہ کرنے پرپر اظہار برہمی کیااور تنبیہ کی کہ آئندہ ایسا ہوا تو پھر وزارت کے تمام افسران کو تبدیل کروں گا