قومی اسمبلی

قومی اسمبلی ، کرپشن کی روک تھام کیلئے سزاﺅں میں اضافے اور بین الاقوامی یونیورسٹی اسلام آباد کے قیام کا بل منظور

اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن)قومی اسمبلی میں کرپشن کی روک تھام کیلئے سزاﺅں میں اضافے اور بین الاقوامی یونیورسٹی اسلام آباد کے قیام کا بل متفقہ طور پر منظور کر لئے گئے۔

انسداد بدعنوانی ایکٹ 1947میں ترمیم کے بل میں کرپشن میں ملوث سرکاری ملازم یا سرکاری فنڈز کے غیر قانونی استعمال میں ملوث شخص کو7سال قید کی سزا بڑھا کر 10سال (کم ازکم5سال)کر دی گئی ہے۔منگل کو قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری کے صدارت میں ہوا، اجلاس کے دوران مختلف قائمہ کمیٹیوں کی رپورٹیں پیش کی گئیں، پاکستان تحریک انصاف کےرکن اسمبلی شیر اکبر خان نے انسداد بدعنوانی ایکٹ 1947میں ترمیم کرنے کابل( انسداد بدعنوانی (ترمیمی)بل 2020)زیر غور لانے کی تحریک پیش کرتے ہوئے کہا کہ بل کرپشن کے خلاف ہے،سزائیں نہ ہونے کے برابر ہیں،یہ سزائیں بڑھانے کا بل ہے ۔

پارلیمانی سیکرٹری برائے داخلہ شوکت علی نے بل کی حمایت کی جسکے بعد شیر اکبرخان نے بل منظور کرنے کی تحریک پیش کی، رائے شماری کے بعد بل منظور کر لیا گیا۔بل میں کرپشن میں ملوث سرکاری ملازم یا سرکاری فنڈز کے غیر قانونی استعمال میں ملوث شخص کو7سال قید کی سزا بڑھا کر 10سال (کم ازکم5سال)کر دی گئی ہے۔بل کے اغراض و مقاصد میں کہا گیا ہے کہ “بدعنوانی” معاشی ترقی، معاشرتی استحکام اور قانون کی حکمرانی کےلئے خطرہ ہے، سرکاری وسائل کا مصرف سماجی بہبود اور صحت، تعلیم جیسی بنیادی سہولیات بہم پہنچانا اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی ہونا چاہیے، یہ وسائل بدعنوانیوں کے ذریعے لوٹے جا رہے ہیں جس کے نتیجے میں غربت اور شہریوں کی تکالیف میں اضافہ ہو رہا ہے، بدعنوانی خدمات کی فراہمی کو کمزور کرتی ہے، ملکی ساکھ کو نقصان پہنچاتی ہے اور بیرونی براہ راست سرمایہ کاری میں رکاوٹ بنتی ہے۔

بدعنوانی کی لعنت پر قابو پانے اور انسداد بدعنوانی کے موجودہ قانون کو مزید موثر بنانے کےلئے اس میں صراحت کردہ سزاﺅں میں اضافہ کیا جائے، اس بل کا مقصد مذکورہ بالا اغراض کا حصول ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے رکن اسمبلی امجد علی خان نے عبادت بین الاقوامی یونیورسٹی اسلام آباد کے قیام کا بل عبادت بین الاقوامی یونیورسٹی اسلام آباد بل2021زیر غور لانے کی تحریک پیش کی،حکومت کی جانب س بل کی حمایت کی گئی جس کے بعد امجد علی خان نے بل منظوری کے لیئے پیش کیا،رائے شماری کے بعد بل منظور کر لیا گیا۔بعد ازاں ڈپٹی سپیکر نے قومی اسمبلی کا اجلاس جمعرات دن11بجے تک ملتوی کر دیا