پرویز حنیف

قرض کے حصول کیلئے آئی ایم ایف کی مجوزہ شرائط کوسامنے لایا جائے ‘ پرویز حنیف

اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن)آئی ایم ایف سے قرض کے حصول کیلئے اس کی بے جا شرائط کو قبول کرنے سے ہر شعبہ بری طرح متاثر ہوگا ،جو طبقات پہلے ہی ٹیکس دے رہے ہیں ان پر ٹیکس بڑھانے اور ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کے حوالے سے مجوزہ شرائط کو کسی صورت تسلیم نہ کیا جائے ، پیداواری لاگت بڑھنے سے پاکستانی مصنوعات عالمی منڈیوں میں مقابلے کی دوڑ سے باہر ہو رہی ہیں جس پر حکومت توجہ نہیں دے رہی ۔ ان خیالات کا اظہار کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے چیئر پرسن پرویز حنیف نے اپنے ایک بیان میں کیا ۔ انہو ںنے کہا کہ کسی بھی حکومت کے قول و فعل میں تضاد کے باعث عوام کااس پر اعتماد ختم ہو جاتا ہے ، موجودہ حکمران کسی بھی فیصلے سے قبل اپنے ماضی کے بیانات کو سامنے رکھیں ، جس طرح ماضی کی حکومتیںآئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنے کے لئے عوام اور مختلف شعبوں پر بوجھ ڈالتی تھیںموجودہ حکومت بھی ان کی پیروی کر رہی ہے ۔ مطالبہ ہے کہ آئی ایم ایف سے قرض کے حصول کیلئے مجوزہ شرائط کو سامنے لایا جائے اور اس حوالے سے اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جائے بصورت دیگر اس کے انتہائی منفی نتائج برآمد ہوں گے۔پرویز حنیف نے کہا کہ جو شعبے پہلے ہی ٹیکسز کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں اطلاعا ت ہیں ان پر مزید بوجھ لادھنے کی شرط رکھی گئی ہے ، کچھ مخصوص شعبوں کو ٹیکس میں چھوٹ برآمدات میں اضافے کیلئے ہے لیکن اسے بھی ختم کرنے کے لئے دبائو ڈالا جارہا ہے۔ حکومت آئی ایم ایف کی بے جا شرائط کو من و عن تسلیم کرنے کی بجائے اسے زمینی حقائق سے آگا ہ اور اسٹیک ہولڈرز کی تجاویز کو مذاکرات کا حصہ بنایا جائے ۔