برسلز (رپورٹنگ آن لائن )یورپی یونین نے اسرائیل کو زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اپنے انتہا پسند وزیر کی اس مہم کو روکے جس کے تحت وزیر خزانہ بذالیل سموٹریچ نے فلسطینیوں کے مالیاتی اداروں کو جام کر دینے کی دھمکی دی ہے۔
عرب ٹی وی کے مطابق ایک روز قبل انتہائی دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے اور متشدد خیالات کے حامل اسرائیلی وزیر خزانہ نے اسرائیلی بنکوں کو یہ ہدایت کی تھی کہ وہ مقبوضہ مغربی کنارے میں قائم فلسطینی اداروں کے ساتھ تعاون کو روک دیں۔اس سے پہلے اسرائیلی حکومت نے ان بنکوں کو فلسطینی اداروں کے ساتھ کام کرنے کی چھوٹ دے رکھی تھی۔
یورپی یونین نے فلسطینیوں کے خلاف اس نئے اسرائیلی انتقامی اقدام پر گہری تشویش ظاہر کی ہے اور کہا کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں پہلے ہی فلسطینی معیشت تباہ حالی کا شکار ہے اور یہ تباہ حالی فلسطینی اتھارٹی کے مکمل ڈھے جانے تک جا سکتی ہے۔یورپی یونین کی طرف سے اس تشویش کا اظہار ترجمان انونر نے کیا ہے۔
ترجمان نے مطالبہ کیا کہ اسرائیل فوری طور پر اپنے اس فیصلے کو واپس لے کیونکہ ایسا کوئی بھی اقدام فلسطینی اتھارٹی کو مکمل ڈھا دینے کے مترادف ہوگا۔اس پیدا شدہ صورتحال میں فلسطین کا معاشی و بنکاری نظام مکمل طور پر اس امر کا محتاج ہوگیا ہے کہ اسرائیل اپنا یہ فیصلہ واپس لے اور بنکوں کی یہ چھوٹ بحال کرے کہ وہ مغربی کنارے کے فلسطینی مالیاتی اداروں کے ساتھ تعاون کر سکتا ہے۔
اس چھوٹ کے ذریعے اسرائیلی بنکوں کو یہ تحفظ حاصل ہوجاتا ہے کہ وہ فلسطینیوں کے ساتھ مالی سطح پر لین دین کر سکتے ہیں اور ان سے اسرائیلی ادارے پوچھ گچھ نہیں کرتے۔