شہباز اکمل جندران۔۔۔
صوبائی سیکرٹری ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے ریجن بی لاہور کی ڈائریکٹر فضہ شاہ کو ایک ماہ کی رخصت پر بھیج دیا ہے اور ان کے عہدے کا چارج ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب رضوان اکرم شیروانی کو دیدیا ہے۔ رضوان شیروانی فضہ شاہ کی تعیناتی سے قبل اسی ریجن میں بطور ڈائریکٹر فرائض انجام دیتے رہے ہیں۔اور اب اس چارج کو اضافی عہدے کے طورپر انجام دینگے۔
انتظامی سطح پر ہونے والی اس تبدیلی پر محکمے میں چے مگوئیاں ہونے لگی ہیں۔اور وجوہات جاننے کی کوششیں کی جانے لگی ہیں۔کیونکہ مالی سال کے آخری مہینے میں ڈائیریکٹر تو درکنار چھوٹے افسروں اوراہلکاروں کو بھی تبدیل نہیں کیا جاتا۔
بعض زرائع نے دعوی کیا ہے کہ پراپرٹی ٹیکس کی ڈیڑھ ہزار سے زائد زیر التوا اپیلیں اس تبدیلی کی وجہ بنیں۔
بتایا گیا ہے کہ رضوان اکرم شیروانی جولائی 2020 سے جنوری 2021 تک ریجن بی میں بطور ڈائریکٹر فرائض انجام دیتے رہے۔اور 7 ماہ کے دوران انہوں نے پراپرٹی ٹیکس کی لگ بھگ 3 ہزار سے زائد اپیلوں پر کارروائی کی جن میں سے 15 سو کے لگ بھگ اپیلیں ریمانڈ یا فیصلے کے بعد نمٹا دی گئیں اور کمپیوٹر میں بھی ان کا اندراج کر دیا گیا۔
البتہ اسی قدر لگ بھگ 15 اپیلیں ہی نمٹائی نہ جاسکیں اور ان کا تبادلہ کر دیا گیا۔جبکہ ان کی جگہ تعینات ہونے والی فضہ شاہ نے ان ” سابق ” اپیلوں کو انٹرٹین کر نے سے اجتناب برتا۔ جس کے نتیجے میں کئی زونز کی ریکوری شدید متاثر ہونے لگ۔کیونکہ ٹیکس گزار اپیلوں پر فیصلے سے قبل پراپرٹی ٹیکس ادا نہیں کرنا چاہتے تھے۔
ذرائع نے دونوں افسروں پر پیسے لیکر اپیلیں ڈسپوذڈآف کرنے کے الزامات بھی عائد کیئے ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ معاملہ ڈائیریکٹر جنرل اور صوبائی سیکرٹری کے نوٹس میں آیا تو ” مسئلے ” کا حل یہی نکالا گیا کہ فضل شاہ کو رخصت پر بھیج کر رضوان اکرم شیروانی کو اضافی چارج دیدیا جائے اوران کے دور کی اپیلوں کو انہی کے ہاتھوں نمٹا یا جائے۔