فرانسیسی صدر

فرانسیسی صدر عمانویل میکروں کا سعودی عرب کے تاریخی علاقے العلا گورنری کا دورہ

پیرس(رپورٹنگ آن لائن)فرانسیسی صدر عمانویل میکروں نے سعودی عرب کے دورے کے دوران العلا گورنری کا دورہ کیا۔ صدر عمانویل خاص طور پر العلا کے تاریخی علاقیالحجر میں گئے جسیعالمی ثقافتی ورثہ کے طور پریونیسکو کی فہرست میں درج ہونے والا پہلا سعودی ورثہ سمجھا جاتا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اپنے دورے میں انہوں نے سب سے نمایاں یادگاروں اور آثار قدیمہ کے مقامات کو دیکھا جو ہزاروں سال قدیم زمانے میں تعمیر کیے گئے تھے۔

صدر میکروں کے العلا کے دورے کے دوران ان کے ہمراہ مدینہ منورہ کے گورنر شہزادہ سلمان بن سلطان بن عبدالعزیز، سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اور سعودی وزیر ثقافت شہزادہ بدر بن فرحان بھی موجود تھے۔انہوں نے قصر الفرید کا بھی وزٹ کیا جسے العلا کے علاقے الحجر میں نمایاں آثار قدیمہ کاحصہ سمجھا جاتا ہے۔ وہ ایک منفرد چٹان پر مشتمل ایک آزاد چٹان ہے جس میں آرکیٹیکچرل سٹائل میں قدیم مقبرے شامل ہیں۔ اس کے اطراف کالموں سے گھرے ہوئے ہیں۔ اسے نوشتہ جات، آرائشی عناصر اور چٹانوں پر کھدے پتھر کے ٹکڑوں کے ذریعے ڈیزائن کیا گیا تھا۔

فرانسیسی صدر نے اس دورے میں قصر البنت کا بھی دورہ کیا۔ یہ جگہ قبل از مسیح کی یادگاروں میں سے ایک ہے۔فرانسیسی صدر کو اس دورے میں دیوان سائٹ کا وزٹ کرایا گیا گیا جو کہ الحجر کے شمال مشرق میں واقع تاریخی نشانات میں سے ایک ہے۔ یہ ایک نمایاں آثار قدیمہ کا نشان سمجھا جاتا ہے جو الحجر کی فطرت اور علاقے کے درمیان ایک کھلا تھیٹر بنانے کے لیے بنایا گیا تھا۔

اس کے اجزا کو ایک پہاڑی علاقہ سمجھا جاتا ہے جس میں الدیوان نامی پہاڑی چٹان کو کھود کر اس کے چاروں طرف ایک خوبصورت تعمیراتی اور انجینئرنگ کے انداز میں محل بنایا گیا تھا۔فرانسیسی صدر اور ان کے ساتھ آنے والے وفد کے دورے کے دوران العلا کے بہت سے قدیم تاریخی مقامات کا وزٹ شامل تھا۔ العلا مختلف ممالک سے آنے والے بہت سے سیاحوں کے لیے ایک منزل کی حیثیت رکھتا ہے۔ اس کی نگرانی شاہی کمیشن برائے العلا کرتا ہے۔