اسلام آ باد (رپورٹنگ آن لائن) اسلام آبائی ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کے کارکنان کی غیرقانونی حراست اورگرفتارکرنے کے کیس سپریم کورٹ کے احکامات پرعمل درآمد کا حکم دیدیا ۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی کارکن کامران ملک اور دیگر کی غیرقانونی حراست اور گرفتارکرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔
سماعت کے دوران اے ڈی سی جی رانا وقاص نے رپورٹ عدالت میں پیش کردی جس میں کہا گیا کہ عدالتی حکم پر37 لوگوں کو جیل بھیجا گیا۔ رپورٹ میں عدالت کو بتایا گیا کہ 23 افراد کو شورٹی بانڈ کے بعد چھوڑ دیا گیا ہے۔ دس افراد کے شورٹی بانڈ ابھی نہیں آئے۔ اے ڈی سی جی نے عدالت کو رپورٹ میں بتایا کہ کل کچھ ایسے واقعات ہوئے جس سے کافی نقصان ہوا۔ جلا گھیرا کیاگیا آگ لگائی گئی۔ حالات کافی کشیدہ تھے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ شہرکے حالات کو دیکھتے ہوئے لوگوں کو ڈیٹین کیا گیا۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ سپریم کورٹ کا آرڈرجو آگیا تھا۔ جس کے خلاف ایف آئی آر ہو صرف اس کے خلاف کارروائی کریں۔
اے ڈی سی جی نے کہا کہ آرڈرمیں ریمیڈی کا کہا گیا تھا جس پرچیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ مجھے سپریم کورٹ کے الفاظ دکھائیں، ریمیڈی کو چھوڑیں۔ اے ڈی سی جی نے کہا کہ کل جب کچھ کچھ لوگوں کو چھوڑا گیا توحوالاتی وین کوروکا گیا۔ وین سے زبردستی لوگوں کو نکالنے کی کوشش کی گئی۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ کی ہدایت ہے کہ جس کے خلاف کرینیمل مقدمہ ہو اس کو ڈیٹین کرسکتے ہیں۔