واشنگٹن(رپورٹنگ آن لائن)قطر میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے پر مذاکرات کی بحالی کے ساتھ ہی امریکی انتظامیہ نے غزہ کی پٹی کے لیے مستقبل کے پلان کا اعلان کردیا۔
امریکی وزیر خارجہ بلنکن نے غیرملکی میڈیا کو ایک انٹرویو میں کہا کہ ہم نے کئی شراکت داروں کے ساتھ غزہ جنگ کے بعد مستقبل کے منصوبے پر کام کیا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم نے خطے کے بہت سے ممالک، خاص طور پر عرب شراکت داروں کے ساتھ جنگ کے بعد کے منصوبے پر کام کرنے میں مہینوں گزارے ہیں۔
اگر ہمیں یہ موقع نہیں ملا کہ ہم جنگ بندی کے معاہدے کے ذریعے اس پر عمل درآمد شروع کرنے کی کوشش کریں تو اگلے دو ہفتوں میں ہم اس منصوبے کو ٹرمپ انتظامیہ کے حوالے کر دیں گے۔ ٹرمپ فیصلہ کر سکتے ہیں کہ اس معاہدے کو آگے بڑھانا ہے یا نہیں۔امریکی وزیر خارجہ بلنکن نے توقع ظاہر کی ہے کہ غزہ کی پٹی میں جنگ مئی 2024 کے آخر میں صدر جو بائیڈن کی طرف سے تجویز کردہ جنگ بندی کے معاہدے میں طے شدہ شرائط کے مطابق ختم ہو جائے گی۔
بائیڈن کی اس تجویز میں 3 مراحل میں مکمل اور جامع جنگ بندی اور غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی کی بات کی گئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم یرغمالیوں کی بازیابی اور جنگ بندی کے ذریعے جنگ کے خاتمے کا راستہ تلاش کرنے کے لیے اپنی استطاعت کے مطابق ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔