جنیوا(رپورٹنگ آن لائن)سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم اور فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت کی غیرمتزلزل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاستی خودمختاری کی پامالیوں اور عالمی اصولوں کی تنزلی پر تشویش ہے.
پاکستان انسانی ہمدردی کے امور میں غیرجانبداری اور آزادی کے اصولوں پر کاربند ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو یہاں جنیوا میں 151ویں بین الپارلیمانی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
سردار ایا ز صادق نےانسانی ہمدردی، انصاف اور عالمی امن کے فروغ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ریاستی خودمختاری کی پامالیوں اور عالمی اصولوں کی تنزلی پر تشویش ہے، پاکستان انسانی ہمدردی کے امور میں غیر جانب داری اور آزادی کے اصولوں پر کاربند ہے، فلسطینی عوام پر گزشتہ دو برسوں کے مظالم انسانی ضمیر کو ہمیشہ جھنجھوڑتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کی آبادیاتی تبدیلیاں اور شہری آزادیوں کی سلبی قابلِ مذمت ہے، پاکستان نے بھارت کی بلا اشتعال جارحیت پر تحمل سے جواب دیا، پاکستان امن کا خواہاں ہے مگر اپنی خودمختاری کے دفاع کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
ا ن کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی علاقائی امن کے لیے خطرہ ہے۔ انہوں نے بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کی جانب سے افغان سرزمین کے پاکستان مخالف استعمال کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی انسدادِ دہشتگردی کی کارروائیاں شہری تحفظ اور سرحدی سلامتی کے لیے ہیں۔
سپیکر نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی موجودہ انسانی بحران کی شکل اختیار کر چکی ہے، پاکستان عالمی کاربن اخراج میں معمولی حصہ دار مگر شدید موسمیاتی اثرات بھگت رہا ہے، عالمی برادری منصفانہ مالی معاونت اور یکجہتی دکھائے۔
سردار ایاز صادق نے کہا کہ پاکستان کی پیش کردہ سلامتی کونسل قرارداد 2788 امن کے فروغ کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سفارتکاری اور پارلیمانی تعاون کے ذریعے عالمی امن پر یقین رکھتا ہے۔
واضح رہے کہ سپیکر سردار ایاز صادق جنیوا میں پارلیمانی وفد کی قیادت کر رہے ہیں جبکہ وفد میں وفاقی وزیر اعظم نذیر تارڑ، وزیرِ مملکت بیرسٹر عقیل ملک ،چوہدری شہباز بابر، ڈاکٹر شرمیلا فاروقی، منیبہ اقبال اور اعجاز جکھرانی بھی شامل ہیں