لاہور(رپورٹنگ آن لائن)عید الاضحی کی مناسبت سے پیشگی خریداری کرنے والے تاجر حکومت کی جانب سے اچانک لاک ڈاؤن کے فیصلے سے لاکھوں روپے کے مقروض ہوگئے جبکہ تاجروں کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے فوری طو رپر فیصلے پر نظر ثانی کرتے ہوئے کاروبار کرنے کے اوقات نہ بڑھائے تو بڑی تعداد میں چھوٹے تاجر دیوالیہ ہو جائیں گے۔
انار کلی ، اچھرہ بازار، گڑھی شاہو ، اسلامپورہ، صدر بازار، نیلم سینما سمیت دیگر بازاروں کے تاجروں نے بتایا کہ عید الاضحی کے پیش نظر نہ صرف ریڈی میڈ ملبوسات پیشگی تیار کرائے جاتے ہیں بلکہ ہول سیل مارکیٹوں سے بھی لاکھوں روپے کا سامان خرید ا ہے لیکن حکومت کی جانب سے اچانک لاک ڈاؤن کا اعلان چھوٹے تاجروں پر بم بن کر گرا ہے ۔
تاجروں کا کہنا ہے کہ خریداری کے لئے پیشگی ادائیگی کے ساتھ مال فروخت ہونے پر باقی ادائیگیوں کا شیڈول بنایا جاتا ہے لیکن لاک ڈاؤن کے فیصلے سے تاجر لاکھوں روپے کے مقروض ہو گئے ہیں اور ان کی کمر ٹوٹ گئی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے فیصلے پر نظر ثانی کرتے ہوئے کاروبار کرنے کے اوقات کار نہ بڑھائے تو تاجروں کا دیوالیہ نکل جائے گا اور وہ دوبارہ کاروبا ر کرنے کے قابل نہیں رہیں گے ۔