لاہور(رپورٹنگ آن لائن)پرنسپل امیر الدین میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر سردار محمد الفرید ظفر نے کہا کہ کورونا وباء نے طرز زندگی بدل کر رکھ دیا ان حالات میں طبی عملے کے فرائض کسی جہاد سے کم نہیں۔
انہوں نے کہا کہ عید کی خوشیاں مریضوں کے ساتھ منانے سے دوبالا ہو جاتی ہیں اور دکھی انسانیت کی خدمت دنیاوی کامیابی کے علاوہ قرب الہی کا سب سے بڑا ذریعہ ہے جس کا ہمیں کوئی موقع ہاتھ سے نہیں گنوانا چاہیے۔ پرنسپل نے کہا کہ اپنے اہل خانہ کی بجائے عید کے شب و روز جنر ل ہسپتال میں گزار کر پروفیسرز،ڈاکٹرز،انتظامیہ اور ملازمین نے دکھی انسانیت کی خدمت کی ایک مرتبہ پھر جو اعلیٰ مثال قائم کی ہے اُس کا کوئی متبادل ہو سکتا ہے اور نہ ہی اُسے مالی معاوضے میں تولا جا سکتا ہے۔
اس موقع پر ایم ایس ڈاکٹر عبدالرزاق،شعبہ ایمرجنسی کی فوکل پرسن ڈاکٹر لیلیٰ شفیق،سینئر ڈاکٹرز،نرسز اور انتظامی افسران بھی موجود تھے۔مریضوں کے لواحقین نے اپنی گفتگو میں خوشگوار حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عید جیسے اہم تہوار پر فیملی کے ساتھ خوشیاں منانے کی بجائے بیماروں اور دوسرے شہروں سے آئے ہوئے مریضوں کے ساتھ وقت گزارنے والوں نے خود کو سچا مسیحا ثابت کیا ہے،ان کی خدمات کا صلہ اللہ تعالیٰ کی ذات ہی دے سکتی ہے۔
پرنسپل پروفیسر الفرید ظفر نے مزید کہا کہ ڈاکٹرز اور نرسز نے مریضوں کی خدمت کرنے کا جو حلف اٹھا رکھا ہے،عید اُس کی آزمائش کا وقت ہوتا ہے اور بالخصوص تعطیلات کے دوران مریض پہلے شعبہ ایمرجنسی کا رخ کرتے ہیں جہاں ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکس کا حسن اخلاق اور خوش دلی سے پیش آنا اُن کی شفایا بی میں بنیادی کردار ادا کرتا ہے۔پروفیسر الفرید ظفر نے کہا کہ بالخصوص کورونا کے ایا م میں اپنی خدمات سر انجام دیتے رہنا زیادہ قابل قدر ہے جس پر میں ادارے کے سربراہ کے طور پر تمام ڈاکٹرز،نرسز اور میڈیکل سٹاف کا تہہ دل سے مشکور ہوں اور اُن کی اس مثبت عمل کو نہ صرف یاد رکھا جائے گا بلکہ انہیں اس کا ریوارڈ دینے کی بھی کوشش کریں گے۔
اپنی گفتگو میں پروفیسر الفرید ظفر نے کہا کہ یہ عید ہم سب نے انتہائی مخصوص حالات میں گزاری ہے کیونکہ کورونا جیسی عالمی وبا نے معمول کی زندگی کو یکسر بدل کر رکھ دیا ہے،ان حالات میں ڈاکٹرز اور نرسز اپنی زندگیاں قربان کر رہے ہیں اور ایسے میں اپنے فرائض کی سرانجام دہی کرنا کسی جہاد سے کم نہیں۔انہوں نے کہا کہ عید کی تعطیلات میں لاہور جنرل ہسپتال کی کارکردگی زیادہ بہتر رہی ہے اور سب نے عزم، محنت،جاں فشانی اور لگن کے ساتھ کورونا جیسے مہلک وائرس میں مبتلا لوگوں کی دیکھ بھال کر کے نئی تاریخ رقم کی ہے اور ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اس جذبے کو جاری رکھیں اور اللہ تعالیٰ کی خوشنودی کے لئے خلوص نیت کے ساتھ بیماروں کے زخموں پر مرہم رکھتے رہیں تاکہ دنیا کے ساتھ ساتھ آخرت میں بھی سرخرو ہو سکیں۔