مریم اورنگزیب

عید اور چھٹی والے دن بھی شہباز شریف عمران صاحب کے اعصاب پہ طاری تھے، مریم اورنگزیب

لاہور(رپورٹنگ آن لائن)پاکستان مسلم لیگ(ن)کی ترجمان مریم اورنگزیب نے عید کی تعطیل کے دن کابینہ کی سرکولیشن کے ذریعے شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی خبر پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عید اور چھٹی والے دن بھی شہباز شریف عمران صاحب کے اعصاب پہ طاری تھے،عدالت نے شہباز شریف کو باہر جانے کی اجازت دی ، عمران خان توہین عدالت کر رہے ہیں،دعا ہی کی جا سکتی ہے،

اپنے ایک بیان میں مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران صاحب کو عید والے دن غریب، بے روز گار عوام کی فکر نہیں دفتر کھلوا کہ شہباز شریف کو ای سی ایل پہ ڈالا گیا دوست ممالک سرمایہ کاری نہیں بلکہ فطرانہ ، زکو ، خیرات اور چاولوں کی بوریاں دے رہے ہیں تو اِس میں شہباز شریف کا کیا قصور ہے ؟عمران صاحب کو عید کے چھٹی والے دن عوام کے مہنگے آٹا چینی بجلی گیس دوائی کی فکر نہیں تھی،

صرف شہباز شریف کو ای سی ایل پہ ڈالنے کی ہدایت جاری کی، عمران صاحب نے عید کی چھٹی والے دن آٹا ، چینی ، بجلی ، گیس ، دوائی سستی کرنے کی ہدایت نہیں دی، صرف شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دیا، عمران صاحب کاش آپ عید والے دن عوام کو اپنے استعفے کی خوش خبری سناتے ،عمران صاحب کاش عید والے دن عوام سے معافی مانگتے اور آٹا ، چینی ، بجلی ، گیس دوائی چوری کا اعتراف کرتے ،کاش عید والے دن عمران صاحب چینی بجلی گیس آٹا دوائی مافیا، کارٹلز اور کمیشن خوروں کو گرفتار کرنے کا حکم دیتے ،کاش عید والے دن 14 ہزارارب کا قرض لوٹنے والوں کو ای سی ایل میں ڈالنے کی ہدایت کرتے ،عید کی چھٹی والے دن وفاقی کابینہ نے سرکولیشن کے ذریعے 450 ارب کی چینی ، 250ارب کا آٹا اور 122ارب کی ایل این جی چوری کرنے والوں کا نام تو ای سی ایل میں ڈالنے کی ہدایت نہیں کی ؟

عمران صاحب نے عید کے دن 35روپے کا آٹا 90روپے کرنے والوں کو گرفتار کرنے کا حکم تو نہیں دیا، عمران صاحب نے عید کے دن 52روپیہ کی چینی 120روپے کلو کرنے والوں کو تو ای سی ایل پہ ڈالنے کا حکم نہیں دیا ،عدالت نے شہباز شریف کو باہر جانے کی اجازت دی ہے اور عمران صاحب جان بوجھ کر توہین عدالت کر رہے ہیں،عدالت کا حکم ماننے سے دانستہ انکار عدالت کی توہین ہی نہیں، عدلیہ کے ادارے پر حملہ ہے ،شہباز شریف صاحب بڑی خوشیوں سے عوام، اپنے بچوں اور اہلِ خانہ کے ساتھ عید منا رہے ہیں، آپ کے اِس بغض ، حسد اور خوف کی کیفیت دیکھ کر اللہ تعالی سے دعا ہی کی جا سکتی ہے۔