وفاقی وز راء

عوام کےلئے خوشخبری ہے، گاڑیوں کی قیمتوں میں واضح کمی ہو گی ،وفاقی وز راء

اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن)وفاقی وز راء چوہدری فواد حسین اور خسرو بختیار نے کہا ہے کہ ہم نے تین سالوں میں معیشت کی سمت درست کی 20،ملین ڈالر کا کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ زیرو پر لائے،پاکستان کی چار بڑی فصلوں کی ریکارڈ پیداوار ہوئی،عوام کےلئے خوشخبری ہے، گاڑیوں کی قیمتوں میں واضح کمی ہو گی، جوپہلی گاڑی خریدنا چاہے گا وہ میری گاڑی سکیم کے تحت فائدہ اٹھا سکے گا،پچھلے سال ایک لاکھ64ہزار گاڑیاں بنیں، ہم اس ڈیمانڈ کو مزید بڑھائیں گے،

جب گاڑیوں کی قیمتیں کم ہوں گی تو ڈیمانڈ بھی بڑھے گی،600سی سی گاڑی کی قیمت میں ایک لاکھ پانچ ہزار روپے کمی آئے گی،1000سی سی گاڑی کی قیمت میں ایک لاکھ42ہزار روپے کمی ہو گی،گاڑی کے معیار کو بھی بہتر بنایا جائے گا، ہائبرڈ گاڑیوں کی صنعت کے فروغ کےلئے بھی کام کر رہے ہیں۔

بدھ کو وفاقی وزیر خسرو بختیار کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا کہ پہلے قرضوں پر قرضے لے کر ملک چلایا جا رہا تھا، ہم نے تین سالوں میں معیشت کی سمت درست کی 20ملین ڈالر کا کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ زیرہ پر لائے، بند صنعت کو دوبارہ بحال کیا،زراعت کو ترقی دی،پاکستان کی چار بڑی فصلوں کی ریکارڈ پیداوار ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ روزمرہ کی اشیاءضروریہ میں بھی استحکام آرہا ہے،عوام کےلئے خوشخبری ہے، گاڑیوں کی قیمتوں میں واضح کمی ہو گی، جوپہلی گاڑی خریدنا چاہے گا وہ میری گاڑی سکیم کے تحت فائدہ اٹھا سکے گا۔

وفاقی وزیر خسرو بختیار نے کہا کہ اب معیشت میں استحکام آ گیا ہے، اب ہم گروتھ کی طرف بڑھ رہے ہیں، پچھلے سال ایک لاکھ64ہزار گاڑیاں بنیں، ہم اس ڈیمانڈ کو مزید بڑھائیں گے، جب گاڑیوں کی قیمتیں کم ہوں گی تو ڈیمانڈ بھی بڑھے گی، ہم نے گاڑیوں پر فیڈرل ایکسائز اور ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی ختم کی اور چھوٹی گاڑی پر سیل ٹیکس بھی ختم کردیا ہے،600سی سی گاڑی کی قیمت میں ایک لاکھ پانچ ہزار روپے کمی آئے گی،1000سی سی گاڑی کی قیمت میں ایک لاکھ42ہزار روپے کمی ہو گی۔

ہنڈا سٹی ، ٹویوٹا اور یارس گاڑیوں میں ایک لاکھ25ہزار روپے کی کمی آئے گی،ہم پاکستان آٹو موبائل ایسوسی ایشن سے رابطے میں ہیں،نئی قیمتوں کے حوالے سے جلد نوٹیفکیشن جاری کر دیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ نئی آٹو پالیسی سے گاڑیوں کی ڈیمانڈ بڑھے گی،گاڑیوں کی پروڈکشن میں بھی اضافہ ہو گا،گاڑیوں کی صنعت کو فروغ ملے گا، تین لاکھ نوکریاں پیدا ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ اس سال 26لاکھ موٹرسائیکل بنے، اگلے سال اس کو 30لاکھ تک پہنچائیں گے، اس سے بھی 75ہزار نوکریاں پیدا ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے گاڑی کی اپ فرنٹ ادائیگی گاڑی کی قیمت کا 20فیصد کردی ہے، گاڑی کی لیز کے طریقہ کار کو بھی آسان بنائیں گے تا کہ لوگ قسط ادا کر کے بھی آسانی سے گاڑی خرید سکیں۔ انہوں نے کہا کہ معیشت کو مستحکم رکھنا ہے تو ہمیں انڈسٹری میں مینوفیکچرنگ گروتھ کو بڑھانا ہو گا،نئی آٹو پالیسی میں لوکل لائزیشن پر فوکس ہے،ا س کو 30فیصد سے 40فیصد تک بڑھائیں گے، آٹو سیکٹر کی آمدن 1200ارب ہے، یہ سیکٹر 350ارب ٹیکس دیتا ہے، اس سیکٹر کو ایکسپورٹ اوریئنٹڈ بنائیں گے تا کہ ہمارا آٹو سیکٹر گلوبل آٹو پارٹس مینوفیکچرنگ چین کا حصہ بن سکے،اس پالیسی کے تحت ایک ریشو کے مطابق جتنی چیز آپ امپورٹ کریں گے اتنی آپ کو ایکسپورٹ بھی کرنا پڑے گی، تمام کمپنیوں پر یہ قانون لاگو ہو گا، اب ایکسپورٹ بھی کرنی پڑے گی۔

انہوں نے کہا کہ جو گاڑی خریدنا چاہتے ہیں وہ اپنے نام پر ہی گاڑی رجسٹرڈ کروا سکے گا، اگر گاڑی کی مینوفیکچرنگ میں 60دن سے زیادہ تاخیر ہوئی تو اس پر کراچی انٹر ریٹ میں 3فیصد ڈیلے پیمنٹ ادا کرنا ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ گاڑی کی آن لائن بکنگ ہو گی، رجسٹریشن کی شرط میں وقت کی پابندی نہیں،اگر پتہ چلا کہ اون پروسیجر چل رہا ہے تو اس کو جرمانہ کیا جائے گا کوئی مارکیٹ میں اجارہ داری نہیں کر سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ گاڑی کے معیار کو بھی بہتر بنایا جائے گا، ہائبرڈ گاڑیوں کی صنعت کے فروغ کےلئے بھی کام کر رہے ہیں، ہم نے”میری گاڑی“ سکیم کے تحت چھوٹی گاڑیوں پر ٹیکس معاف کردیا ہے