خواجہ حبیب

عملی اقدامات کئے بغیر سستے آٹے کی فراہمی ممکن نہیں ‘خواجہ حبیب

لاہور(رپورٹنگ آن لائن)ایران پاک فیڈریشن آف کلچر اینڈ ٹریڈ کے صدر خواجہ حبیب الرحمان نے کہا ہے کہ عملی اقدامات کئے بغیر سستے آٹے کی فراہمی ممکن نہیں ،اگر سابق حکومت دس سال بعد20کلو آٹے کی قیمت ایک ہزار سے600 روپے کر سکتی ہے تو موجودہ حالات میں جب کورونا کے باعث عوام کو دو وقت کی روٹی کے لالے پڑے ہوئے ہیں حکومت 20 کلو آٹے کی سابق قیمت 783 روپے کیوں نہیں کرسکتی،عوام کو سستے آٹے کی فراہمی کیلئے فلور ملوں کو گندم سستی فراہم کرنا ہو گی ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے آفس میں ملاقات کے لئے آنے والے فلور ملز کے مالکان سے ملاقات کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ 23مہینوں میں گندم کی قیمت میں 94اور چینی کے نرخوں میں 69فیصد ریکارڈ اضافہ ہوا ہے جس کی مثال اس سے پہلے ملک کی تاریخ میں نہیں ملتی،حالیہ مہنگائی نے دال روٹی سبزی ترکاری سے لے کر ہر شے کی قیمتوں کو آسمان تک پہنچا دیا ہے۔

خواجہ حبیب الرحمان نے کہا کہ آڑھتیوں، ذخیرہ اندوزوں اور منافع خوروں نے حالیہ آٹے اور چینی کے بحران میں اضافی 200ارب کمائے ہیں جبکہ اب بھی بڑی مقدار میں گندم کا ذخیرہ کر رکھا ہے اسے حکومت کے مقرر کردہ نرخوں پر مارکیٹ میں لانے کیلئے آہنی ہاتھ استعمال کئے جائیں تو گرانی کا مسئلہ بخوبی حل ہو سکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں حالیہ کمی اور ملک میں مہنگائی کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر حکومت کو مزید مہنگائی روکنے کیلئے سخت اقدامات کرنا ہوں گے ۔روپے کی قدر کو مستحکم کرنے کیلئے ملک میں معاشی اصلاحات لانے کی طرف بھی توجہ دینا ہو گی۔