رانا تنویر حسین

عمران خان کی مہربانی سے اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات بہترہوئے ، رانا تنویر حسین

سانگلہ ہل(رپورٹنگ آن لائن)وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ عمران خان کی مہربانی سے اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات بہترہوئے ، انہوں نے اداروں سے ایسا رویہ رکھا کہ ان کو لگا اس سے تو پہلے والے ہی بہتر تھے ۔

ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کا رویہ ایسا تھا جو کسی کو ساتھ نہیں رکھ سکتا اس لیے سب ناراض ہوئے ، انہوں نے اداروں سے بھی ایسا رویہ رکھا کہ ان کو ہم بہترلگنے لگے ، ہمارے معاملات ڈان لیکس اور مشرف کیس کی وجہ سے خراب ہوئے تاہم عمران خان کی مہربانی سے اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات بہترہوگئےچیئرمین پبلک اکانٹس کمیٹی نے کہا کہ وزیراعظم شہبازشریف نے کبھی اداروں سے ٹکرا کی بات نہیں کی اور نہ ہی کرنا چاہتے ہیں ، شہبازشریف کا جو طریقہ کار اور مزاج ہے اس سے تعلقات خراب نہیں ہوں گے۔

علاوہ ازیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر حسین نے کہا کہ صدر مملکت کے خلاف مواخذے کی تحریک پر غور کیا جاسکتا ہے ،عدم اعتماد کی تحریک کے دوران صدر نے کئی غیر آئینی کام کئے جس کے ثبوت موجود ہیں، عمران خان ضرور لانگ مارچ کریں اورسڑکوں پر آئیں لیکن وہ قوم کو کوئی جواز بھی تو بتائیں ، ہم نے نہیں کہا کہ امریکی خط جعلی ہے بلکہ ہم کہتے ہیں جو خط عمران خان لئے پھرتے ہیں اس میں اضافہ کیا گیا ،جس کو یہ سازش کہتے ہیں عسکری قیادت اور دیگر اداروں نے بھی کہا کہ کوئی سازش نہیں ہوئی ،سازش یہ ہے ان کے پاس 172ارکان نہیں تھے اور انہیں آئینی طریقے سے نکالا گیا ہےانہوں نے کہا پیپلز پارٹی ہماری سب سے بڑی اتحادی ہے آنے وقت میں بھی ہم اتحادیوں کے ساتھ مل کر ملک کے معاملات چلائیں گے ،

نواز شریف کی دعوت پر پیپلز پارٹی قیادت لندن گئی ، مجھے میثاق جمہوریت ٹو کا علم نہیں تاہم نواز شریف کا قوم بیتابی سے انتظار کررہی ہے ،جب ڈاکٹر انہیں سفر کی اجازت دیں گے وہ وطن واپس آجائیں گے۔