شاہد خاقان عباسی

عمران خان نے 8 سال قوم کو بے وقوف بنائے رکھا، شاہد خاقان عباسی

اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ثابت ہو گیا، ملک کا سب سے بڑا چور کون ہے، پی ٹی آئی اور عمران خان اپنے دفاع میں کچھ پیش نہ کر سکے، عمران خان نے قوم کو 8 سال بے وقوف بنائے رکھا۔، دوسروں پر غداری کا الزام لگانے والے ممنوعہ فنڈنگ کا جواب دیں، 150 کروڑ روپے ان ذرائع سے حاصل ہوئے جن کی اجازت نہیں ، کیس کی تاخیرکیلئے ہرحربہ استعمال کیا حتی کہ پی ٹی آئی نے اپنی حکومت کے دوران الیکشن کمیشن پر دباو بھی ڈالا، ڈیڑھ سوکروڑعمران خان نے غیرملکی شہریوں اورغیرملکی کمپنیوں سے حاصل کیا، الیکشن کمیشن کافیصلہ عوام کےسامنے ہے۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی کی ممنوعہ فنڈنگ پر پٹیشن دائر کی ۔ آج الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کی ممنوعہ فنڈنگ کو جھوٹا قراردے دیا ۔ عمران خان نے آٹھ سال قوم کو بے وقوف بنائے رکھا ۔ اکبر ایس بابر کوئی عام آدمی نہیں پی ٹی آئی کی جماعت سے ان کا واسطہ رہا ہے ، اکبر ایس بابر نے اپنے تجربے کی بنیاد پر جو دیکھا اس کے حوالے سے پٹیشن دائر کی ۔ آٹھ سال پی ٹی آئی کی ممنوعہ فنڈنگ کیس زیر سماعت رہا ۔ عمران خان اور پی ٹی آئی نے اس معاملے کو ہر طریقے سے روکنے کی کوشش کی ۔ پی ٹی آئی کی جانب سے ہر حربہ استعمال کیا گیا ۔ حکومت میں رہتے ہوئے الیکشن کمیشن پر دباو¿ ڈالا گیا ۔ الیکشن کمیشن نے سکروٹنی کمیٹی بنائی ۔ عمران خان نے اپنے دفاع میں کوئی بیان نہ دیا ۔ سکروٹنی کمیٹی کا فیصلہ الیکشن کمیشن میں آیا ۔ جس کے بعد الیکشن کمیشن نے آٹھ سال بعد اس کافیصلہ سنایا ۔

عمران خان اور پی ٹی آئی کی سیاست دوسروں کو چور کہنے کی ہے ۔ ان کے منہ چور کے الفاظ کہنے پر تھکتے نہیں تھے ۔ آج ثابت ہوگیا کہ ملک کا چور عمران خان اور پی ٹی آئی کی جماعت ہے ، یہ معمولی چوری نہیں ۔ عمران خان نے 150کروڑ ان ذرائع سے حاصل کیا جس کی اجازت اس ملک کا قانون نہیں دیتا ۔ دوسروں پر غداری کا الزام لگانے والے جواب دیں کہ دوسرے ممالک سے فنڈنگ حاصل کرنے کس کاکام کررہے تھے ۔ امریکہ ،کینیڈامیں دوکمپنیاں بنائی گئیں۔ یہ کمپنیاں غیر ملکیوں سے رقم لیتی تھیں۔ 34غیر ملکی شہری جن میں بھارتی اور اسرائیلی شامل ہیں، 35غیر ملکی کمپنیاں شامل ہیں۔ پاکستان کا قانون کسی غیر ملکی کمپنی سے فنڈنگ حاصل کرنے کی اجازت نہیں دیتا ۔ ممنوعہ ووٹن کرکٹ کلب آئرلینڈ کی کمپنی سے 53کروڑ عمران خان کو بھیجا گیا ۔ آج کہتے ہیں کہ کرکٹ کے پیسے تھے۔ اگر یہ فلاح وبہبود کا پیسہ تھا تو سیاسی جماعت میں کیسے آیا ۔ یہاں ہر بات جھوٹ کی بنیاد پر بولا جاتا ہے ، ایک بات واضح ہے کہ عمران خان نے 150کروڑ غیر ملکی شہریوں اور کمپنیوں سے حاصل کیا ۔

غیر ملکیوں سے پیسہ لینا ملک کے قانون کی خلاف ورزی ہے ، الیکشن کمیشن میں 24اکاو¿نٹ پی ٹی آئی کے نکلے جس میں آٹھ اکاو¿نٹس کو ڈکلیئر کیا گیا ۔ جبکہ 16اکاو¿نٹس کے پر پی ٹی آئی کی جانب سے منافی کیا گیا ۔ اس کی تحقیقات کے بعد پی ٹی آئی کے گورنرز اور ارکان کا پتہ چلا ۔ پی ٹی آئی کی اعلیٰ شخصیات منی لانڈرنگ کررہی تھیں۔ 16اکاو¿نٹس کا بھی پتہ چل جائے گا ۔ پی ٹی آئی کی جماعت اقتدار میں آنے سے پہلی منی لانڈرنگ اور ممنوعہ فنڈنگ کرتی رہی ۔ 2014کے بعد کیا ہوا یہ بھی ریکارڈ کا حصہ ہے ۔ یہ بات صرف قانون کی نہیں بلکہ لیڈرشپ اور اخلاقیات کی بھی ہے ۔ جو ایک دن سامنے آجائیگا۔ کوئی ایک ایسا دن نہیں گزراجب عمران خان نے سچ بولا ہو۔ آج الیکشن کمیشن نے تصدیق کی کہ عمران خان نے سچ نہیں بولا ۔

پانچ سال فارم ون اور بیان حلفی بھی جعلی ثابت ہوا ۔ عوام فیصلہ کریں کہ ملک میں جھوٹے اور سازشی کی سماعت ہونی چاہیے کہ نہیں۔ سپریم کورٹ نے بھی صادق وامین پر واضح فیصلہ دیا ۔ سیاسی جماعتوں کیلئے اور قانون اورعمران خان کیلئے اور قانون ۔ ایسا نہیں ہوگا ۔آج مقدمہ ملک کے عوام کے سامنے آگیا