لاہور(رپورٹنگ آن لائن)نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے اپنے بیان میں کہاہے کہ وزیراعظم عمران خان نے یوٹرن ، مہنگائی ، بے روزگاری ، زبان درازی ، اعلانات اور وفاقی وزراءکی تبدیلیوں کے نئے ریکارڈ قائم کر لیے ہیں ۔ گڈ گورننس کی بجائے حکومت کی نقشہ گری عوام کے لیے وبال جان بن گئی ہے ۔
عوام کو بڑی توقعات تھیں کہ آمریتوں ، پی پی ، مسلم لیگ کی حکومتوں کی ناکامیوں سے سبق سیکھا جائے گا ۔ حکومت اور اسٹیبلشمنٹ ایک پیج پر ہیں ،عوام کو ریلیف ملے گا لیکن عمران سرکار ماضی کی ناکام حکومتوں کا ہی تسلسل ثابت ہوئی ہے ۔ اسد عمر کے بعد حماد اظہر کو منتخب ممبران میں سے بہترین بنا کر پیش کیا لیکن عالمی مالیاتی اداروں نے ڈاکٹر حفیظ شیخ کے بعد اپنی چوائس وزارت خزانہ پر مسلط کرالی ۔
یہ المیہ ہے کہ حکومت کا ریاستی نظام چلانے کا کوئی وژن اور تیاری نہیں اور بڑے دعوے اب بھی جاری ہیں۔ حکومت اونچی دکان پھیکا پکوان ہے ۔لیاقت بلوچ نے کہاکہ یہ درست ہے کہ ریاست کو کوئی بھی یرغمال نہ بنائے۔ تشدد ، انتہا پسندی ، عدم برداشت سے ریاست کو نقصان پہنچ رہاہے لیکن ریاست بھی یہ تصور نہ کر لے کہ ریاست غیر آئینی ، غیر جمہوری اور عوام دشمن اقدامات سے عوام کو زر خرید اور غلام بنا سکتی ہے ۔
ریاستی طاقت کا جب بھی غیر آئینی استعمال ہوتا ہے تو عوام اپنے حقوق چھین لینے کے لیے سڑکوں پر نکلتے ہیں ۔ سیاست ،پارلیمنٹ ، ریاستی ادارے آئینی حدود کی پاسداری ، آئین قانون اور انصاف کی علمبرداری قائم کریں ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ ماہ رمضان میں بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی دہشتگردی اپنے عروج پر ہے ۔ کشمیری آزادی ، حق خود ارادیت ، اسلام اور پاکستان کے لیے لازوال قربانیاں دے رہے ہیں ۔ پاکستان کے لیے کشمیریوں کی قربانیوں اور استقامت کو بھلا کر بھارت سے دوستی اور مودی سے یاری کا کھیل بہت خراب نتائج لائے گا ۔بھارت مکاری سے ہمیشہ پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت کو دھوکہ دیتا ہے ۔
بھارت ہی ہمیشہ مذاکرات کی میز الٹ دیتاہے ۔ پاکستان کے لیے واحد راستہ کشمیریوں کی پشتی بانی اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق عالمی محاذ پر کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی جنگ ہے ۔ یہ طے شدہ امر ہے کہ آزادی کشمیر کا حل جہاد ہے ۔