اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن) وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ عمران خان کا جمہوریت پر کوئی یقین نہیں ہے، عمران خان ذہنی طور پر آمرانہ سوچ کے حامل ہیں، آمرانہ سوچ کی پشت پناہی کیلئے چاہتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ ان کے ساتھ کھڑی رہے ، آج بھی اگر ان کلئے نیوٹرل لفظ استعمال کررہے ہیں تو وہ اچھا لفظ ہے ، میں سمجھتا ہوں کہ اس رویے کا زمانہ گزر گیا ہے ، انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ آئین اور قانون کے ساتھ کھڑی ہے ، کسی فرد واحد یا پارٹی کے ساتھ نہیں اقتدار سے ہٹنے سے پہلے وہ اسٹیبلشمنٹ کے گرویدہ تھے ۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ایک طرف عمران خان اسٹیبلشمنٹ کو نشانہ بنارہے ہیں، جبکہ دوسری طرف ان سے بات چیت کے دروازے کوبھی کھولنا چاہتے ہیں، خان صاحب اسٹیبلشمنٹ کی تعریفیں میراثیوں سے بھی زیادہ کرتے تھے ، عمران خان کو تو جمہوریت کے الف ب بھی نہیں آتی ،انہوں نے کہا کہ عمران خان کو میچ کے اندر یا باہر رکھنے کا حق پاکستانی قوم کا ہے ،عمران خان آج بھی عدالتوں کی توہین کررہے ہیں ،عمران خان پریشر استعمال کررہے ہیں، آج اسٹیبلشمنٹ نے دست شفقت ہٹالیا ، ان کے ساتھ گالی گلوچ کرتے ہیں ، عدالت نے عمران خان کو غیر مشروط معافی کا کہا ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان عدلیہ کو بھی ڈکٹیٹ کرنا چاہتا ہے ، عدلیہ اور اسٹیبلشمنٹ سے اپنی مرضی کے فیصلے لینا چاہتے ہیں، یہ کون شخص ہے جو وطن عزیز اور آئینی اداروں کو ڈکٹیٹ کررہا ہے ، وطن عزیز ہماری ریڈ لائن اور اس کے علاوہ کسی ریڈلائن کو تسلیم نہیں کرتا ۔