لاہور ( رپورٹنگ آن لائن) اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی و رہنما تحریک انصاف عمر ایوب نے کہا ہے کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی سیاسی قیدی ہیں،لوگوں کو ڈنڈے اور گولی کے زور پر نہ دبائیں، اسلام آباد میں بیٹھے حکمران ہوش کے ناخن لیں۔
انسداد دہشت گردی عدالت لاہور کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے متنازع پیکا ایکٹ اور ڈیجیٹل نیشن بل کے لئے ووٹ دیا،ایسے متنازع قوانین پاس کرنے پر اس کو شرم آنی چاہیے، ہم نے سینیٹ اورقومی اسمبلی میں دونوں بلوں کی بھرپور مخالفت کی،یہ چاہتے ہیں پاکستان میں جمہوریت اور آزادی اظہار رائے نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس کوئی پالیسی نہیں،ملک میں مہنگائی عروج پر ہے جوکہ مزید بڑھے گی۔
ایف بی آر گاڑیاں خریدنے جا رہا ہے ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ بلوچستان میں حالات خراب ہیں، ملک کے معاشی حالات ٹھیک نہیں، سرمایہ کاری کیسے آئے گی، اسلام آباد میں بیٹھے حکمران ہوش کے ناخن لیں، لوگوں کو گولی اور ڈنڈے کے زور پر نہ دبائیں، ہم آئین اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں۔عمر ایوب نے کہا کہ پنجاب پولیس کچے کے ڈاکوئوں کا مقابلہ نہیں کرسکتی، پی ٹی آئی کارکنان پر چڑھ دوڑتی ہے،بانی پی ٹی آئی سے ہماری میٹنگ بھی نہیں کرائی جا سکی۔انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب کی انتظامیہ پی ٹی آئی کو جلسہ نہیں کرنے دی رہی۔
بلوچستان کے راستے اگر 500ارب روپے کا پیٹرول اسمگل ہوتا تو اس کا کون ذمہ دار ہے۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی سیاسی قیدی ہیں۔قبل ازیں انسداد دہشتگری عدالت میں عمر ایوب کے خلاف 9مئی کے 3مقدمات میں عبوری ضمانتوں پر سماعت ہوئی، عمر ایوب نے عدالت پیش ہو کر حاضری مکمل کرائی۔دوران سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج منظر علی گل نے استفسار کیا کہ کیا عمر ایوب کی تفتیش مکمل ہو چکی ہے؟
جس پر پولیس کی جانب سے بتایا گیا کہ نہیں ابھی بیانات ریکارڈ ہونا باقی ہیں، عمر ایوب نے عدالت کو بتایا کہ میں خود جے آئی ٹی گیا تھا تاہم اپنا موقف پیش نہیں کرپایا۔عدالت نے پولیس کو پی ٹی آئی رہنما سے تفتیش مکمل کرنے کی ہدایت کر دی۔بعدازاں انسداد دہشتگردی عدالت نے 9مئی کے 3مقدمات میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی عبوری ضمانتوں میں 18فروری تک توسیع کر دی۔