اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن) وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہاہے کہ بانی پی ٹی عمران خان اگر 9 مئی واقعات پر صدق دل سے معافی مانگ لیں تو رہائی ممکن ہو سکتی ہے
علی امین گنڈا پور نے پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں عدم تعاون کی بات نہیں کی، باہرکوئی بات کی ہے تو وہ ان کی پارٹی مجبوری ہوگی۔میڈیا چینلز کو دئیے گئے انٹرویو میں راناثنا اللہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی رہنماﺅ ں نے پارلیمانی اجلاس میں شرکت نہ کرکے غلط پیغام دیا اور خود کو قومی دھارے سے الگ کرلیا۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پارلیمانی کمیٹی میٹنگ میں علی امین گنڈاپور نے بطور وزیراعلی مثبت بات کی تھی البتہ انہوں نے فنڈز سے متعلق بات ضرور کی ہے، لیکن علی امین نے میٹنگ میں عدم تعاون کی کوئی بات نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں آرمی چیف نے دو ٹوک الفاظ میں کہا تھا کہ دہشت گردی کےخلاف ہم حالت جنگ میں ہیں، جنگ کے دوران آپریشن ایک معمولی سی چیز ہے۔رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن ہورہے ہیں دشمن کہیں سرحد پار بھی ہمارے خلاف منصوبہ بندی کرتا ہے تو وہاں بھی اسٹرائیک کیے ہیں۔
نواز شریف سے متعلق کیے گئے ایک سوال پر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ نوازشریف نے بہتر سمجھا کہ میٹنگ کو شہبازشریف ہی لیڈ کریں، اگر ان کا کوئی کردار الگ سے بنتا ہے تو وہ بھی ادا کرنے کیلئے تیار ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں نواز شریف پیش پیش رہے ہیں، ن لیگ نے2013کے بعد دہشت گردی کیخلاف موثر کردار ادا کیا ہے۔