اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن)اسلام آباد ہائی کورٹ میں شالیمار ریکارڈنگ اینڈ براڈکاسٹنگ کمپنی سے متعلق کیس کی سماعت میں وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کمپنی بند نہ کرنے کی استدعا کرتے ہوئے بزنس پلان جمع کروانے کی یقین دہانی کروادی۔
میڈیارپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں شالیمار ریکارڈنگ اینڈ براڈکاسٹنگ کمپنی کی بندش کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی، جس میں کمپنی ملازمین کی جانب سے علی نواز کھرل، سعد خان اور دیگر شریک ہوئے۔حکومت کی جانب سے وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ عدالت میں پیش ہوئے۔
انہوں نے عدالت کو آگاہ کیا کہ کمپنی کی بندش سے ملازمین کے روزگار کو خطرہ ہے اور حکومت چاہتی ہے کہ اسے دوبارہ فعال کیا جائے۔وفاقی وزیر نے عدالت سے کمپنی بند نہ کرنے کی استدعا کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ کمپنی کی بحالی کیلئے بزنس پلان تیار کیا جا رہا ہے، جو جلد عدالت میں جمع کروایا جائے گا۔
جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کیس کی سماعت کی اور ہدایت دی کہ کمپنی کو فعال کرنے کا ٹھوس پلان عدالت میں پیش کیا جائے۔ عدالت نے اکاؤنٹنٹ کو بھی شامل کیا تاکہ وہ پیش کیے جانے والے بزنس پلان کا جائزہ لے سکے۔عطاء تارڑ نے عدالت کو بتایا کہ کمپنی کے 70 فیصد شیئرز پی ٹی وی کے پاس ہیں اور کچھ فنڈز بھی منتقل کیے جا چکے ہیں، جن سے ملازمین کو دو ماہ کی تنخواہیں ادا کی جا سکتی ہیں۔عدالت نے تنخواہوں کی ادائیگی اور بزنس پلان جمع کرانے کی ہدایت دیتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔