وزیراعظم

عام آدمی کاجرم اسکی غربت ہے، طاقت ور کو قانون کے نیچے لایا جائے گا ،وزیراعظم

اسلام آ باد (رپورٹنگ آن لائن) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں عام آدمی کا جرم اس کی غربت ہے، اب طاقت ور کو قانون کے نیچے لایا جائے گا، پاکستان کا قانونی نظام نیچے جانا شروع ہوگیا، ملک میں طاقت ور کے لیے الگ اور عوام کے لیے علیحدہ پاکستان بن گیا،اگر کسی کا خیال ہے کہ ملک قانون کی حکمرانی کے بغیر ترقی کرسکتا ہے تو یہ سب مفروضہ ہے،کسی معاشرے نے قانون کا نظام ٹھیک کئے بغیر ترقی نہیں کی،بیرونی دنیا میں قانونی نظام بہتر ہوا اور ٹیکنالوجی سے اس میں بہتری آئی، مدینہ کی ریاست کا زیادہ تر جمعہ کے خطبے میں ذکر ہوتا ہے،کسی نے کبھی پہلے اس حوالے سے سمجھایا ہی نہیں ہے، صحت کارڈ کسی بڑے خوشحال ملک میں بھی نہیں ہوتا،اس سے ہر خاندان کومفت انشورنس کی سہولت ملے گی اور فلاحی ریاست کی جانب بڑا قدم ہے۔

جمعرات کو اسلام آباد میں کرمنل لا اینڈ جسٹس ریفارمز(فوجداری قانون اورنظام انصاف) کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ وزیر قانون فروغ نسیم اور ان کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں اگر کسی کا خیا ل ہے کہ ملک ترقی کرسکتا ہے وہ قانون کی بالادستی کے بغیر خوابوں کی دنیا میں رہتا ہے قانون کی حکمرانی کی بغیر کوئی ملک ترقی نہیں کرسکتا ،

انہوں نے کہا کہ لیگل سسٹم ٹھیک نہ ہونے سے قانون کی حکمرانی ممکن ہی نہیں ہے ،انگریز جو قانون چھوڑ کرگیا وہ اوپر جانے کے بجائے نیچے آگیا عام آدمی جیلو ںمیں بھرے ہوئے ہیں اس حوالے سے جیلوں میں غریب لوگوں کی خوفناک کہانیاں ہیں ،ملک میں تعلیمی اور ہسپتالوں کا نظام آہستہ آہستہ نیچے گیا ،جبکہ سرکاری ہسپتال کا نظام بھی آہستہ آہستہ خراب ہوا ،وقت کے ساتھ دنیا کا نظام بہتر ہوگیا ،آہستہ آہستہ سرکاری نظام تعلیمی نظام خراب اور پرائیویٹ تعلیمی سسٹم بہتر ہوا ،عامی آدمی کا جرم اس کی غربت ہے ، طاقتو ر کے الگ اور کمزور کئے الگ قانون بنا رہا پاکستانی تاریخ میں پہلی بار قانون کے حکمرانی کی کوشش کرنا ہے ،فوجداری قانونی اصلاحات کا سارا مقصد عام آدمی کو انصاف کی فراہمی ہے ، بڑے بڑے خوشحال ملک میں بھی صحت کا نظام نہیں ، فوجداری نظام میں اصلاحات قانون کی حکمرانی کیلئے بہت بڑا اقدام ہے ، اورسیز پاکستانی ملک کا سب سے قیمتی اثاثہ ہیں ، اوورسیز پاکستانیوں کو پاکستان میں رول آف لاءپر اعتما د ہی نہیں ،

اوورسیز پاکستانی ملک میں قانون کی حکمرانی نہ ہونے کی وجہ سے ملک میں سرمایہ کاری نہیں کرتے اوورسیز پاکستانیوںنے پاکستان میں سرمایہ کاری شروع کی تو ہمیں کہیں جانے کی ضرورت ہی نہیں ہیں ، 90لاکھ بیرون ملک پاکستانیوں کی آمدن 22کروڑ پاکستانیوں سے زیادہ ہے تاریخ میںپہلی بار فوجداری قانون میں اصلاحات کی ہے

میں وکلاءاور عدلیہ سے عملدرآمد کی درخواست کرتا ہوں ہم نے اپنا کام کردیا ہے اب عدلیہ اور وکلاءنے اس پر عملدرآمد کرنا ہے ریکوڈک کیس میں پاکستان کو6ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے معاشرے میں جب تک انصاف نہیں ہوگا وہاں خوشحالی نہیں آئے گی معاشرے میں انصاف سے ہی ترقی ہوگی ہم الیکشن میں ٹیکنالوجی لانے کی کوشش کررہے ہیں جوڈیشل سسٹم میں ٹیکنالوجی سے عام آدمی کو فائدہ ہو گا جیسے جیسے چھوٹے لوگوں کو تحفظ دینگے تو اللہ کی برکتیں آئیں گی کرکٹ میں نیوٹرل ایمپائر لانے کے لئے 6سال جدوجہد کی سوئٹزرلینڈ میں سابق وزیراعلیٰ کے چپڑاسی کے اکاونٹ میں اربوںروپے نہیں آتے سوئٹزرلینڈ سے کوئی لندن جاکے فلیٹ نہیں خریدتا سوئٹزرلینڈ میں کوئی قبضہ مافیا گروپ نہیں ہے سوئٹزرلینڈ ہماری شمالی علاقہ جات کا مقابلہ نہیں کرسکتا مغرب میں جانوروں کو بھی حقوق دیئے گئے ہیں یورپ میں 100سال پہلے خواتین کو وراثت میں حصہ دیا گیا پاکستان میں کتنی خواتین کو جائیداد میں حصہ ملتا ہے جائیداد میںحصے کے حصول سے متعلق خواتین میں شعور اجاگر کرنا ہے ۔