لاہور29اکتوبر(زاہد انجم سے) پرنسپل امیر الدین میڈیکل کالج، پروفیسر فاروق افضل نے عالمی یومِ فالج کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فالج ایک خطرناک مگر قابلِ روک تھام بیماری ہے اور اگر اس کا بروقت علاج کیا جائے تو مریض کی زندگی اور معذوری دونوں کو بچایا جا سکتا ہے۔
دنیا بھر میں لاکھوں افراد ہر سال فالج کا شکار ہو کر اپنی جسمانی صلاحیتوں سے محروم ہو جاتے ہیں، جن کی بڑی تعداد وہ افراد ہیں جو غیر فعال طرزِ زندگی، تمباکو نوشی، غیر متوازن غذا، ہائی (بلڈ پریشر) اور شوگر کے کنٹرول نہ ہونے جیسے عوامل سے دوچار ہوتے ہیں۔
پروفیسر فاروق افضل نے کہا کہ فالج کے مریض کے لیے ہر لمحہ قیمتی ہوتا ہے، کیونکہ بروقت علاج ہی بحالی کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ اگر کسی کو اچانک چہرے، بازو یا ٹانگ میں سن ہونا یا کمزوری، بولنے یا بات سمجھنے میں دشواری، نظر کی دھندلاہٹ، توازن بگڑنا یا اچانک شدید سر درد محسوس ہو تو فوراً ہسپتال پہنچائیں، تاخیر نقصان دہ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ متوازن غذا فالج کے خطرے کو نمایاں حد تک کم کر سکتی ہے۔، جبکہ نمک، چکنائی، فاسٹ فوڈ اور میٹھے مشروبات سے پرہیز کریں۔ انہوں نے کہا صحت مند خوراک صرف جسم نہیں بلکہ دماغ کو بھی محفوظ رکھتی ہے۔
پروفیسر فاروق افضل کے مطابق بلند بلڈ پریشر فالج کی سب سے بڑی وجہ ہے، لہٰذا بلڈ پریشر کو معمول پر رکھنے کے لیے باقاعدہ چیک اپ اور ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق ادویات کا استعمال ناگزیر ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ تمباکو نوشی فالج کے خطرے کو دوگنا کر دیتی ہے، اس لیے سگریٹ نوش افراد کو فوراً یہ عادت چھوڑنے کا پختہ ارادہ کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ جسمانی سرگرمیوں کی کمی بھی فالج کے امکانات بڑھا دیتی ہے۔ روزانہ کم از کم 30 منٹ واک یا ہلکی ورزش دل و دماغ کی صحت کو بہتر بناتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ“اگر ہم روزانہ صرف آدھا گھنٹہ اپنی صحت کے لیے نکالیں تو فالج جیسے مہلک خطرے سے بچ سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ لاہور جنرل ہسپتال تینوں میڈیکل یونٹس میں سٹروک کے مریضوں کو بہترین علاج معالجہ کی سہولیات باہم پہنچائی جا رہی ہیں اور راؤنڈ دی کلاک ہیلتھ کیئر پروفیشنلز الرٹ رہتے ہیں جبکہ ایمرجنسی میں سی ٹی سکین سمیت تمام دیگر تشخیصی و طبی سہولیات مفت دستیاب ہیں۔
میڈیا سے گفتگو میں پروفیسر فاروق افضل کا کہنا تھا کہ فالج ایک ایسی بیماری ہے جس سے بروقت آگاہی، احتیاط اور درست علاج کے ذریعے بچاؤ ممکن ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ ہر فرد کو اپنی صحت کی ذمہ داری خود اٹھانی چاہیے، کیونکہ صحت مند معاشرہ ہی مضبوط قوم کی بنیاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ فالج کے خلاف جنگ دراصل لاپرواہی کے خلاف جنگ ہے، اگر ہم آج فیصلہ کریں، تو کل محفوظ ہو سکتا ہے۔