راجہ پرویز اشرف

عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے دنیا کی پارلیمانوں کو متحد ہونے کی ضرورت ہے،راجہ پرویز اشرف

اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن) سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان مشترکہ جمہوری کلچر اور پارلیمانی طرز حکومت کے اقدار مشترکہ ہیں اور دونوں ممالک میں باہمی اعتماد اور احترام پر مبنی خوشگوار تعلقات موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کی پارلیمانوں کے مابین رابطوں کو فروغ دے کر موجودہ تعلقات کو مزید مستحکم بنایا جا سکتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کینبرا آسٹریلیا میں کامن ویلتھ (سی ایس پی او سی) کے اسپیکرز اور پریزائیڈنگ افسران کی 26 ویں کانفرنس کے موقع پر ہاﺅس آف کامنز، یوکے، کے اسپیکرمسٹر لنڈسے ہولی سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا پاکستان برطانیہ کے ساتھ اپنے خوشگوار تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تارکین وطن کی ایک بڑی تعداد برطانیہ میں مقیم ہیں۔

انہوں نے پاکستان کی قومی اسمبلی کی جانب سے عوامی فلاح و بہبود اور ادارے کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی قومی اسمبلی موثر قانون سازی کرنے اور اس پر عمل درآمد کو کرنے میں مصروف عمل ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پارلیمنٹ خطے کی پہلی “گرین پارلیمنٹ” ہے جو اپنی توانائی کی ضرورت سو فیصد شمسی توانائی سے پورا کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ پارلیمان نے بچوں کے حقوق کے تحفظ اور ان کی فلاح وبہبود سے متعلق وضع کردہ قوانین پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے خصوصی پارلیمانی کاکس تشکیل دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال اگست 2022 میں قومی اسمبلی نے پاکستان کے آزادی کے 75 ویں سال مکمل ہونے پر ڈائمنڈ جوبلی منائی گئی۔

انہوں نے کہا کہ اس موقع پر پہلی بار پارلیمنٹ کے دروازے ان لوگوں کے لیے کھولے گئے جو جمہوریت کے حقیقی ستون ہیں جن میں خواتین، بچوں، اقلیتوں اور ٹرانس جینڈر شامل تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پارلیمنٹ نے پاکستان کے لیے موسمیاتی انصاف کے معاملے کو کامیابی سے لڑنے کے ساتھ ساتھ ریکارڈ قانون سازی کی ہے۔سپیکر ہاس آف کامنز Mr. Lindsay Hoyle نے سیلاب سے متاثرین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے برطانیہ کی طرف متاثرین کی بحالی کے سلسلے میں ہر ممکن تعاون کی یقین دلایا۔انہوں نے دوطرفہ پارلیمانی رابطوں میں اسپیکر قومی اسمبلی تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی رابطوں سے اراکین پارلیمان کو تجربات سے مستفید ہونے کا مواقع حاصل ہونگے۔ انہوں نے عالمی برادری کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے فعل پارلیمانی سفارتکاری کی ضرورت پر زور دیا۔