اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن)وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں بڑھی ہیں اسلئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرنا پڑا ہے،2013ء کے مقابلے میں ابھی بھی پیٹرول کی قیمت کم ہے، تحریک انصاف حکومت نے سینیٹ انتخابات میں شفافیت پیدا کرنے کے حوالے سے قانون سازی کرنے کا بڑا اقدام اٹھایا ہے،
حکومت چاہتی ہے کہ جلد از جلد شو آف ہینڈ کے ذریعے ووٹنگ پر قانون سازی ہو لیکن بدقسمتی سے اپوزیشن مخالفت برائے مخالفت ہی کرتی ہے، پہلے دن کہا تھا کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) میں شامل سیاسی جماعتوں کی سمت الگ ہے، ان کی منزل ایک نہیں ہو سکتی، اپوزیشن کا بیانیہ منتشر ہو گیا ہے، مولانا فضل الرحمان صرف کاغذوں میں پی ڈی ایم کو لیڈ کر رہے ہیں، اصل میں ن لیگ نے اسے ہائی جیک کیا ہوا ہے، ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے مولانا فضل الرحمان کی رہی سہی سیاست بھی خاک میں ملا دی ہے، مریم نواز نے ن لیگ کو جتنا نقصان پہنچایا ہے اتنا کسی اور نے نہیں پہنچایا۔
ایک انٹرویو میںانہوں نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں بڑھی ہیں اسلئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرنا پڑا ہے،2013ء کے مقابلے میں ابھی بھی پیٹرول کی قیمت کم ہے، حکومت نے کم سے کم بوجھ عوام پر منتقل کیا ہے۔ شبلی فراز نے کہا کہ حکومت پیٹرول سمیت گھی، دالیں اور پام آئل سمیت 4 سے 5 ملین ڈالرز کی چیزیں درآمد کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے گندم پر سیاست کھیلی اور اس نے وقت پر گندم ریلیز نہیں کی، اگر سندھ حکومت وقت پر گندم ریلیز کرتی تو بحران پیدا نہ ہوتا، سب سے زیادہ آٹے کی قیمت سندھ میں بڑھی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ شریف خاندان اور آصف علی زرداری کی شوگر ملیں ہیں، یہی شوگر مافیا چینی کی مصنوعی قلت پیدا کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم شروع دن سے کہہ رہے تھے کہ پی ڈی ایم کی سمت مختلف ہے ان کی منزل ایک نہیں ہو سکتی، ان لوگوں کو ذلت اور ناکامی کے علاوہ کچھ نہیں ملا، ان کے سارے جلسے اور ریلیاں ناکام ہوئیں، اپوزیشن کا بیانیہ منتشر ہو گیا ہے، اپوزیشن کے گزشتہ دو ہفتوں کے بیانات دیکھ لیں تو ان سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ مولانا فضل الرحمان کو بدنام کرنے کیلئے سازش کی گئی ہے، ان لوگوں نے مولانا فضل الرحمان کی رہی سہی سیاست بھی خاک میں ملا دی ہے، مولانا فضل الرحمان کے علاوہ سب آپس میں مشاورت کرتے ہیں۔
شبلی فراز نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان صرف کاغذوں میں پی ڈی ایم کو لیڈ کر رہے ہیں، اصل میں ن لیگ نے اسے ہائی جیک کیا ہوا ہے، پیپلزپارٹی کے پاس کہنے اور کرنے کو کچھ تھا لیکن اس نے نہیں کیا باقی ن لیگ اور مولانا فضل الرحمان صرف ہوا میں باتیں کر رہے تھے ان کے پاس عوام کی طاقت تھی اور نہ ہی کرنے کیلئے کچھ تھا۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز قبضہ مافیا کو سپورٹ کر رہی ہیں جو غلط ہے، اپوزیشن والے اسمبلی کو جعلی کہتے ہیں اور پھر اسی سے ہی ریلیف مانگ رہے ہیں، حکومت کسی صورت میں غلط کاموں کو سپورٹ نہیں کرے گی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ تحریک انصاف حکومت کا ہمیشہ اصولی موقف رہا ہے کہ انتخابات شفاف ہونے چاہئیں، سینیٹ انتخابات میں خریدوفروخت کا بازار بند کرنے کیلئے حکومت سینیٹ الیکشن ریفارمز بل اسمبلی میں پیش کرنے جا رہی ہے، ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے چارٹر آف ڈیمو کریسی جو سائن کیا تھا اس میں بھی دونوں جماعتوں نے اتفاق کیا تھا کہ سینیٹ انتخابات شو آف ہینڈ کے ذریعے ہونے چاہئیں، اب دونوں جماعتوں کے پاس موقع ہے کہ وہ قانون سازی میں حکومت کے ساتھ تعاون کریں۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں اپوزیشن کی اینگیجمنٹ کے بغیر کوئی بھی قانون سازی نہیں ہو سکتی تاہم بدقسمتی سے اپوزیشن ہمیشہ ذاتی مفادات کیلئے پارلیمنٹ کو استعمال کرتی ہے، فیٹف قانون سازی کے دوران بھی اپوزیشن نے نیب قانون میں ترامیم کی آڑ میں بلیک میلنگ کی کوشش کی تھی