لاہور( رپورٹنگ آن لائن)وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا ہے افغانستان نے جوجارحیت کا ارتکاب کیااس جیسا ان کو جواب ملا ہے ،ان کی پوسٹیں تباہ ہوگئی ہیں،وہاں سے وہ لاشیں نہیں اٹھا سکے ،وقفہ افغان طالبان کو چاہیے تھا تا کہ وہ اپنی لاشیں اٹھاسکیں۔
دنیا نیوز کے پروگرام کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا جنگ بندی ہوئی ہے ، چاہے عارضی ہو یا ایک پریڈ تک ہو،یہ اچھی بات ہے ۔ ہم نے 40 سال تک افغان طالبان کی مدد،خاطر مدارت ،ان کی منت، انکی حمایت کی ہے ہم نے سب کچھ کر کے دیکھ لیا ہے لیکن وہ کسی بات پر راضی نہیں ہوئے جنگ ہماری چوائس نہیں ہے ،اب ہم نے قدم اٹھا لیا ہے وہ دہشت گردی سے باز آجائیں،پاکستان میں دہشتگردوں کو بھیجنے ، ان کی سپورٹ ، سہولت کاری سے اب توبہ کریں ، اس کے بغیر افغان طالبان کے ساتھ کوئی بات چیت، صلح اور جنگ بندی نہیں ہو گی، یہ ہماری پہلی شرط ہے ۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا طالبان نے ہم پر جنگ مسلط کی ہم نے اب انہیں بھی اس جنگ میں لپیٹا ہے ۔ ہم تو پہلے ہی حالت جنگ میں ہیں، افغان طالبان اور فتنہ الخوارج نے بیس پچیس سال سے ہمیں حالت جنگ میں مبتلا کر رکھا ہے ،چھپا ہوا دشمن سامنے کے دشمن سے کہیں زیادہ خطرناک ہوتا ہے ۔مشیر وزیراعظم نے کہا افغانی اس جنگ کا مزہ چکھیں اب جو جنگ ہو گی اس کا ہم ہی نہیں افغان طالبان بھی شکار ہوں گے ،دہشت گردوں سے کسی قسم کی رعایت نہیں ہوگی، شرپسند ہمارے افسروں اورجوانوں کوشہید کر رہے ہیں، اِن کے ساتھ کیا مذاکرات کریں گے ؟۔
رانا ثنا اللہ نے کہا سعد رضوی کی گرفتاری سے متعلق کوئی معلومات نہیں ،ٹی ایل پی والوں نے ایس ایچ او اور کئی لوگوں کو شہید کیااُنہیں نتائج بھگتنا ہوں گے ۔انہوں نے کہا سہیل آفریدی نے وزیر اعلیٰ کا حلف اٹھالیا لیکن منتخب ہونے کے بعد جو تقریر کی اس سے لگتا ہے وہ خودکش بمبار ہیں۔ نومنتخب وزیراعلیٰ نے خود کہا بانی پی ٹی آئی کے عشق میں مارا جاؤں گا۔جب وہ مرنے پر تلا ہوا ہے تو وہ کیسے چلے گا ؟۔









