شرا ب

صوبائی وزیر ایکسائز نے عمران خان کا ویژن “شرا ب میں ڈبو دیا”

شہباز اکمل جندران۔۔

ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے صوبائی وزیر سردار آصف نکئی ان دنوں منفی خبروں کی زد میں ہیں وزیر موصوف نے جب سے مذکورصوبائی محکمے کا چارج سنبھالہ ہے ان کی ذات خبروں کی زینت بن رہی ہے بتایا جاتا ہے کہ محکمے کے ایک سابق ای ٹی او مسعود بشیر وڑائچ اورسردار آصف نکئی کی رشتہ داری ہوئی ہے مسعود بشیر وڑائچ جو کہ محکمے میں شروع دن سے ہی بدنام اور صرف ایکسائز برانچ میں کام کرنے کے حوالے سے منفی شہرت رکھتے ہیں اس رشتہ داری کو کیش کروارہے ہیں اور صوبائی وزیر پر اس کی پشت پناہی کا الزام ہے
صوبائی وزیر ایکسائز

زرائع کے مطابق لاہور کی چار اورراولپنڈی کی دو وینڈ شاپس پر براہ راست مسعود بشیر کا کنٹرول ہے اور وہ قانونی طریقے سے پرمٹ کی بجائے غیر قانونی طریقے سے مسلمانوں کو شراب کی فروخت کے لیے ان وینڈ شاپس کی انتظامیہ پر دباو ڈالتے ہیں اور ای ٹی او راولپنڈی شہزاد سہیل ہوں یا ای ٹی او ایکسائز لاہور فرخ سعید بٹ و چوہدری اکرم محض کٹھ پتلی جیسے ہیں۔

زرائع نے مزید بتایا ہے کہ صوبائی سیکرٹری ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب آصف بلال لودھی اور ڈی جی ایکسائز ڈاکٹر آصف طفیل صورتحال سے بخوبی آگاہ ہیں لیکن سردست دونوں صوبائی افسر بھی وزیر موصوف کے سامنے بے بس ہیں اور مسعود بشیر وڑائچ کی “ہدایات”پر کلر ک و انسپکٹر سے لے کر ای ٹی او تک اور ای ٹی او سے لیکر ڈائریکٹر تک کے اہلکاروں کی ٹرانسفر پوسٹنگز کررہے ہیں۔
جس سے محکمہ اضطراب کی کیفیت میں ہے اور ملازمین نے اپنے افسروں کی بجائے اس پرائیویٹ اور ریٹائرڈ ملازم کی سفارشیں ڈھونا شروع کردی ہیں۔

دوسری طرف یہ بھی بتایا گیا ہے کہ صوبائی وزیر سردار آصف نکئی کو محکمے کے اندر اور باہر سے مسعود بشیر وڑائچ کے ساتھ نتھی ہونے والے ان کے نام اور اس کی چیرہ دستیوں کے متعلق آگاہ کیا جارہا ہے لیکن صوبائی وزیر اس پر کارروائی کرنے کی بجائے مسعود بشیر وڑائچ کو سپورٹ کرتے ہیں۔

زرائع کے مطابق مسعود بشیر وڑائچ گزشتہ چند ہفتوں میں ایل ٹو کی وینڈ شاپس اوراہلکاروں کی ٹرانسفر پوسٹنگز سے کروڑوں روپے کما چکا ہے اور محکمے کے ملازمین کو یہ باور کرواتا ہے کہ وہ صوبائی وزیر کے آئندہ الیکشن کے لیے انتخابی اخراجات اکٹھے کررہا ہے۔جبکہ مذکورہ شخص کی وجہ سے سردار آصف نکئی نے اپنی اور پارٹی کی پوزیشن کو سوالیہ نشان کی زد میں لاکھڑا کیا ہے۔